کراچی میں پورٹ قاسم چورنگی پر فائرنگ سے تین افراد قتل اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پورٹ قاسم چورنگی پر فائرنگ کا وقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں تین افراد قتل اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ مقتول عثمان کے والد کی مدعیت میں تھانہ شاہ لطیف میں درج ایف آئی آر قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کی شناخت توقیر ولد صدیق عمر ،توصیف ولد محمد بشیر ، عثمان ولد منصف کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں نعمان ولد بشیر اور منصف ولد عبدالطیف شامل ہیں۔
مقدمہ متن کے مطابق میرا چھوٹا بیٹا 15 سالہ اکرام شیر پاو کالونی قائد آباد میں پڑھتا ہے، اس نے بتایا کہ منیر اور شعبان اسکول جاتے ہوئے بلا وجہ مارپیٹ کرتے ہیں میں نے اس واقعے کا ذکر منیر کے ماموں ندیم سے کیا ندیم نے کہا میں ان کو سمجھاوں گا۔
والد نے بتایا کہ منیر کی بہن سمرہ کی شادی میرے بھتیجے ذیشان سے ہوئی تھی کچھ عرصے بعد علیحدگی ہوئی اور ملیر کورٹ میں کیس چل رہا تھا اسی ناراضگی کی وجہ سے میرے بیٹے اکرام کو یہ لوگ تنگ کرتے تھے میرے ماموں ندیم نے رزاق آباد بلایا اور اس کہا اس مسئلے کو حل کرتے ہیں میں اپنے بیٹے اور دیگر کے ہمراہ بات چیت کیلئے رزاق آباد جارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ندیم نے فون کر کے کہا آپ پورٹ قاسم چورنگی کے قریب آجائیں ہم پانچوں پورٹ قاسم چورنگی پر ٹریفک چوکی کے پاس پہنچے وہاں پہلے سے موجود ندیم، وسیم کھڑے تھے جنھوں نے کہا بیٹھ کر بات کرتے ہیں اچانک ٹریفک چوکی کے عقب سے ان کے ساتھی منیر، رفیق، سعید اور شعبان آگئے۔
والد نے پولیس کو بتایا کہ ہم پر جان سے مارنے کی نیت سے فائرنگ شروع کردی گئی گولیاں لگنے سے میرا بیٹا عثمان، بھتیجا توقیر موقع پر فوت ہوگئے توصیف، نعمان اور بشیر گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئے مجھے بھی سر پر بٹ مار کر زخمی کردیا گیا، اسپتال پہنچے تو میرا بھتیجا توصیف بھی دم توڑ گیا تھا فائرنگ میں ملوث ملزمان کیخلاف کارورائی کی جائے۔