کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد میں ہونے والی مون سون بارش کے بعد کی ابتر صورت حال کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ کو قرار دے دیا۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے کی جانے والی پیش گوئی ایک بار پھر درست ثابت ہوئی اور کراچی میں دوپہر 12 بجے کے بعد سے مون سون کے تیسرے اسپیل کا آغاز ہوا۔
کراچی میں ہونے والی بارشوں نے گزشتہ برسات کا ریکارڈ برابر کردیا، تیز بارش اور نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے گلیاں، سڑکیں، شاہراہیں زیر آب آگئیں اور گھروں سمیت قبرستان میں بھی پانی داخل ہوگیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں دوسرے روز ہونے والی بارشوں نے گزشتہ اسیپل کے ریکارڈ کو توڑ دیا، شہر قائد میں سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 86.2 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح یونیورسٹی روڈپر80.8،سرجانی میں72.7، نارتھ کراچی میں61.9،جناح ٹرمینل پر58، صدرمیں51 اور کیماڑی50.8ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی۔
میئر کراچی نے بارش کے بعد کی صورت حال کا ذمہ دار وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی حکومت کو قرار دیا۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بارش کے بعد کی صورتحال کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں کیونکہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی نمائندوں سے تمام اختیارات واپس لے کر انہیں اپنے کنٹرول میں کرلیا، آج بلدیاتی نمائندے کو گٹر کا ڈھکن تبدیل کرنےک ابھی اختیار نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، موسم خوشگوار
اُن کا کہنا تھا کہ کراچی کو بارش کے بحال رکھنا بعد وزیراعلیٰ سندھ کی ذمہ داری ہے، کراچی کے ندی نالوں پر قبضے ہو چکے ہیں، ہم نے تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا، موبائل مارکیٹ کے نالے پر قائم تجاوازات کا خاتمہ کر کے آیا ہوں، سندھ ہائی کورٹ اور سندھ سیکریٹریٹ کی سڑکیں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
امدادی کاموں کا آغاز
کراچی میں ہونے والی بارش کے بعد سندھ رینجرز، ٹریفک پولیس اور سماجی تنظیموں کے کارکنان شاہراہوں پر عوام کی مدد کے لیے پہنچ گئے اور انہوں نے سڑکوں پر جمع ہونے والی پانی کی نکاسی شروع کردی، علاوہ ازیں رضا کار شہریوں کی بندگاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو بھی گہرے پانی سے نکالنے میں مدد فراہم کرتے رہے۔
کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں اموات
کراچی میں بارش کے بعد کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں اب تک چار افراد جاں بحق ہوگئے، ضلع غربی کے علاقے گارڈن میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا، گلشن حدید میں دس سالہ بچہ اور لانڈھی میں 22 سالہ نوجوان کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوا جبکہ اُس کا دوست جھلس کر زخمی ہوگیا۔
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ کے قریب موٹر سائیکل سوار پانی کے تیز بھاؤ کے ساتھ موٹر سائیکل سمیت نالے میں گر گیا، جس کی لاش کو سماجی تنظیموں کے رضا کاروں نے نکالا، علاوہ ازیں کراچی کے علاقے کورنگی ویٹا چورنگی کے قریب پانچ سالہ بچی نالے میں ڈوب گئی جس کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔