تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

کراچی اسٹریٹ کرائم: نئے سال کے ڈیڑھ ماہ میں 11 ہزار وارداتیں، 13 قتل

کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ نئے سال کے صرف ڈیڑھ ماہ میں 11 ہزار اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہوچکی ہیں جبکہ 13 افراد قتل کیے جا چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ کراچی میں گزشتہ روز صحافی اطہر متین اور سیکیورٹی گارڈ کو ڈاکوؤں نے قتل کیا، ایک گارڈ 20 ہزار کی تنخواہ پر ڈاکوؤں کو روک رہا تھا جسے قتل کیا گیا۔

حلیم عادل کا کہنا تھا کہ رواں سال صرف ڈیڑھ ماہ میں 11 ہزار وارداتیں ہوچکی ہیں، سنہ 2022 کے ڈیڑھ ماہ میں 13 افراد قتل کیے جا چکے ہیں، کراچی میں 3 ہزار 845 موبائل فون، 672 موٹر سائیکلیں اور 20 گاڑیاں چھینی گئیں۔ 6 ہزار 87 موٹر سائیکلیں اور 296 گاڑیاں چوری ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے تھانوں کی بولیاں لگتی تھیں، اب ایس ایس پی اور ڈی آئی جی بھی ٹھیکے پر دیے جا رہے ہیں۔ پولیس افسران بھتہ خوری اور منشیات کی فروخت کو فروغ دینے میں لگے ہیں۔

حلیم عادل کا کہنا تھا کہ پبلک سیفٹی کمیشن بنایا گیا لیکن پبلک کی کوئی سیکیورٹی موجود نہیں، پولیس اور پراسیکیوشن کی نا اہلی سے ڈاکو بھی رہا ہوجاتے ہیں، جیلوں سے ملزمان فرار کروا دیے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت اور سندھ پولیس مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

Comments

- Advertisement -