کراچی کے علاقے شیرشاہ میں 16 سالہ میٹرک کے طالب علم کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ میں 16 سالہ طالب علم دین محمد کے قتل کا واقعہ گزشتہ رات پیش آیا، ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر خاندان کی کفالت کرنے والے بچے کے پیٹ میں گولیاں ماردیں۔
مقتول دین محمد شیرشاہ اردو بازار میں واقع کارخانے میں کام کررہا تھا کہ دو مسلح ڈاکو اندر آگھسے، ڈاکوؤں کے مطالبے پر اُس نے اپنا موبائل فون اور نقدی اُن کے حوالے کردی لیکن جب وہ کارخانے میں رکھا سامان اُٹھانے لگے تو اُس نے منت سماجت کی کہ ایسا نہ کرو ورنہ کارخانے کا مالک اُسی پر شک کرے گا۔
تاہم ڈاکو نہ مانے تو دین محمد کی مزاحمت پر اُس کے پیٹ میں گولی مار دی جس پر اُسے شدید زخمی حالت میں سول اسپتال لایا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا اور ڈاکو پیدل آئے اور واردات کے بعد پیدل ہی فراربھی ہوئے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میٹرک کا طالبعلم شدید زخمی حالت میں گلی میں داخل ہوا، تھوڑا آگے آتے ہی گلی میں گرگیا پھر اٹھ کر اپنے گھر کی جانب گیا اور دروازے پر پہنچنے سے پہلے ہی دوبارہ گرگیا۔
شیرشاہ میں میٹرک کے 16 سالہ طالبعلم دین محمد کو ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا کم عمر بچہ اپنے خاندان کی کفالت کے لیے محنت مزدوری بھی کرتا تھا @NKMalazai @PoliceMediaCell #Justice #Karachi #Police #Nazirshah #Killing #Robbery pic.twitter.com/0K5MXbotGG
— Nazir Shah (@SsyedHhussain) March 19, 2022
لواحقین کے مطابق مقتول 5بہن بھائیوں میں سب سے بڑا تھا، والد علاقے میں پان کی دکان چلاتے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول کا آبائی تعلق پنجاب سے ہے ،مقتول طالبعلم کباڑ کے گودام میں مزدوری بھی کرتا تھا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔