کراچی : سینٹرل پولیس آفس کراچی میں وزیر داخلہ سندھ سہیل انورخان سیال کی صدارت میں منعقدہ ایک اجلاس میں امن وامان کی صورتحال اور رمضان المبارک کے دوران صوبے بھر میں قیام امن کے حوالے سے پولیس اقدامات کا جائزہ لیا گیا او ضروری احکامات دیئے گئے۔
آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ، ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناْاللہ عباسی ،سمیت تمام ڈی آئی جیز و دیگر سینئر پولیس افسران بھی اجلاس میں شریک تھے۔
وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ تمام ڈی آئی جیز و ضلعی ایس ایس پیز متعلقہ مارکیٹ ایسوسی ایشنز ، علاقے کی سیاسی ، مذہبی اور سماجی شخصیات و قائدین سے باقاعدہ شیڈول اجلاس کرکے رمضان المبارک کا خصوصی کنٹی جینسی پلان ترتیب دیں اور بالخصوص اس ماہ کے دوران تاجر برادری کو درپیش ممکنہ ایشوز کے حل میں خاطر خواہ اقدامات کو یقینی بنائیں۔
انہوں نے آئی جی سندھ سے کہا کہ اکثر ماہ رمضان کے دوران ڈکیتی و رہزنی کی وارداتوں میں اضافہ مشاہدے میں آیا ہے لہذٰا اس ضمن میں صوبائی سطح پر انسدادی اقدامات کے حوالے سے مجموعی اقدامات کو انتہائی ٹھوس اور مربوط بنایا جائے۔
انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو اس ضمن میں ہدایات دیں کہ ماہ رمضان سے ایک ہفتہ قبل ہی تمام ایس ایچ اوز کی نگرانی میں دو گھنٹہ اسنیپ چیکنگ کے آغاز کے اقدامات ضلعی ایس ایس پیز اور ایس ڈی پی اوز کی مانیٹرنگ کے تحت کیئے جائیں۔
انہوں نے آئی جی سندھ سے کہا کہ موٹر وے پولیس اور لوکل پولیس کے باہمی روابط کے اقدامات کیئے جائیں اور باالخصوص رمضان المبارک میں تریفک کی روانی کے لیئے صوبائی سطح پرخصوصی اقدامات کیئے جائیں۔
آئی جی سندھ نے اس سلسلے میں ڈی آئی جی ٹریفک کو ٹریفک کا خصوصی پلان تیار کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے حیدرآباد کے لیئے ایس پی ٹریفک کی تقرری کا نوٹیفیکشن بھی جاری کیا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں باالخصوص رمضان کے دوران ٹریفک دباوْ کو مد نظر رکھتے ہں وئے باالخصوص افطاری سے قبل ٹریفک کی روانی کے حوالے سے تمام تر اقدامات کو غیر معمولی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران بھتہ مافیا ، زبردستی فطرہ زکوٰة وصول کرنیوالوں کے خلاف سخت کاروائیوں کو یقینی بنایا جائے۔انہوں نے مذید کہا کہ افطار سے قبل اور بعد از افطار پولیس افسران اور جوانوں کو ڈیوٹی پوائنٹس ہر گز خالی نہ چھوڑنے کا پابند بنایا جائے۔