کراچی : جامعہ کراچی میں خودکش دھماکے کے عینی شاہد نے بتایا کہ ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ معمول کےمطابق کلاس لینے آرہے تھے، جونہی گاڑی ٹرن ہونے لگی تو دھماکا ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی احاطے میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر خود کش دھماکے کے واقعے کے عینی شاہد انسٹیٹیوٹ کے سیکیورٹی گارڈ نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ معمول کےمطابق کلاس لینے آرہے تھے، جونہی گاڑی ٹرن ہونے لگی تو دھماکا ہوگیا۔
عینی شاہد نے کہا کہ آواز بہت زور دار تھی، اپنی مددآپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش کرتے رہے، گاڑی میں ہماراایک سپروائزر بھی تھاجوزخمی ہوا جبکہ گاڑی میں سوار ایک غیر ملکی بھی زخمی ہوا۔
انسٹیٹیوٹ کے سیکیورٹی گارڈ کا کہنا تھا کہ 11 بجے کلاس آف ہونے کے بعد ڈائریکٹر لنچ کرکے دوپہر میں آتے تھے، ویڈیو میں نظر آنے والی خاتون کو اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھاتھا، جب دھماکے کی آواز سنی تواوسان خطا ہوگئے تھے۔
یاد رہے گذشتہ روز جامعہ کراچی کے اندر ایک خاتون نے خود کش دھماکے کے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا تھا ، جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
ترجمان جامعہ کراچی کے مطابق دھماکے میں کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہوانگ گیوپنگ سمیت خواتین اساتذہ ڈنگ میوپنگ اور چن سا ہلاک ہوئی جب کہ ایک پاکستانی ڈرائیور خالد بھی مرنے والوں میں شامل ہے۔
بعد ازاں ایک دہشت گرد گروپ نے خودکش حملہ آور لڑکی کی تصویر جاری کرتے ہوئے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔