ہفتہ, دسمبر 28, 2024
اشتہار

آج دنیا بھر میں کشمیری یومِ الحاق پاکستان منا رہے ہیں

اشتہار

حیرت انگیز

آج دنیا بھر میں کشمیری یومِ الحاق پاکستان منا رہے ہیں، گزشتہ 75 برسوں سے کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، 5 لاکھ سے زائد کشمیری تحریک آزادی کی راہ میں شہید ہو چکے ہیں، تاہم کشمیری بھارتی سامراج کے غیر قانونی قبضے کے خلاف آزادی کے لیے مسلسل جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

آل جموں و کشمیر کانفرنس کا ہنگامی اجلاس 19 جولائی 1947 کو سردار محمد ابرہیم کی رہائش گاہ پر چوہدری حمیداللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا، جس کے دوران خواجہ غلام الدین وانی اور عبدالرحیم وانی نے قرارداد الحاق پاکستان پیش کی، اجلاس میں مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی بنیادوں کی بنیاد پر پارٹیشن پلان کے تناظر میں قرار داد الحاق پاکستان پیش کی گئی تھی، جو 59 کشمیری رہنماوٴں نے متفقہ طور پر آل جموں و کشمیر کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں منظور کی۔

قرارداد الحاق پاکستان کی منظوری پونچھ بغاوت اور بعد ازاں آزاد کشمیر کی آزادی کا باعث بنی، گزشتہ 75 برسوں سے کشمیری بھارتی سامراج کے غیر قانونی قبضے کے خلاف آزادی کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں، جب کہ کشمیریوں کی نسل کشی کا سلسلہ بھی جاری ہے، اور 5 لاکھ سے زائد کشمیری تحریک آزادی کی راہ میں شہید ہو چکے ہیں۔

- Advertisement -

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اب تک 23 ہزار کشمیری خواتین بیوہ، جب کہ 11 ہزار سے زائد بھارتی فورسز کے ہاتھوں اجتماعی زیادتی کا شکار ہو چکی ہیں، 7 ہزار سے زائد ماورائے عدالت ہلاکتیں اور ایک لاکھ سے زائد بچے یتیم ہو چکے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 1990 میں ہندواڑہ، تینج پورہ، ذکورہ، 1993 میں سوپور، لال چوک اور بیجی بہارہ جب کہ 1994 میں کپواڑہ میں قتلِ عام کے واقعات بھارتی ظلم و جبر کا کھلا ثبوت ہیں، 2012 میں بانڈی پورہ، بارہ مولہ اور کوٹورا کے اضلاع کے 55 گاوٴں میں 2700 سے زائد اجتماعی قبریں بھی دریافت ہوئیں۔

مقبوضہ کشمیر 10 لاکھ سے زائد فوجی اور پیرا ملٹری فورسز کی تعیناتی کی باعث سب سے بڑی فوجی چھاوٴنی اور سب سے بڑی اوپن ایئر جیل کے نام سے جانا جاتا ہے، وائس آف امریکا کی فروری 2021 کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں انٹرنیٹ بندش کے حوالے سے کشمیر سرفہرست ہے۔

5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ کے بعد ڈیڑھ سال تک کشمیر میں انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی، روئٹرز نے 18 ماہ تک جاری رہنے والی انٹرنیٹ بندش کو کشمیریوں کو پتھر کے دور میں دھکیلنے کے مترادف قرار دیا، 15 اگست 2019 کو جینوسائڈ واچ نے کشمیر میں جاری نسل کشی پر عالمی برادری کو الرٹ بھی جاری کیا تھا، اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور عالمی میڈیا متعدد بار کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال پر آواز اٹھا چکا ہے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں