تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کینیا جاپان کا تیار کردہ بائیو میٹرک نظام کیوں اپنانا چاہتا ہے؟

ٹوکیو: مشرقی افریقی ملک کینیا چاہتا ہے کہ جاپان کے تیار کردہ بائیو میٹرک نظام کو اپنالے، تاکہ ملک میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کو روکا جا سکے۔

تفصیلات کے مطابق کینیا نوزائیدہ بچوں کی زندگی بچانے کی شرح بہتر بنانے کے لیے جاپانی انجینئروں کے تیار کردہ بائیو میٹرک طبی ریکارڈ والے نظام کو رواں سال کے اختتام تک اپنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

جاپانی میڈیا کے مطابق یونیسف کا کہنا ہے کہ ایک تخمینے کے مطابق 2020 میں 24 لاکھ شیر خوار بچے اپنی زندگی کے پہلے 28 دنوں کے اندر ہلاک ہو گئے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ترقی پذیر ملکوں میں ہونے والی ایسی بیش تر اموات کو ویکسینشن جیسی عمومی طبی تدابیر استعمال کر کے روکا جا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ نیا نظام جاپان کے الیکٹرونکس بنانے والے ادارے این ای اسی اور ناگاساکی یونیورسٹی نے کینیا کے محققین کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔

یہ نظام بچوں کا طبی ریکارڈ رکھتا ہے اور ان بچوں کی پیدائش کے وقت لیے گئے انگلیوں کے نشانات کو اس ریکارڈ سے منسلک کر دیتا ہے۔ نوزائیدہ بچوں کی انگلیوں کے نشانات چوں کہ مکمل طور پر بنے نہیں ہوتے لہٰذا ان کی ماؤں کی آواز سے تصدیق کو بھی شامل کیا جاتا ہے۔

اگر یہ نظام کامیاب ہو جاتا ہے تو دنیا میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ نوزائیدہ بچوں کی انگلیوں کی تکنیکی طور پر مشکل تصدیق کو طبی نظام کے لیے عملاً استعمال کیا جائے گا۔

Comments

- Advertisement -