اشتہار

کینیا کے ذہنی مریض دینی پیشوا کے سیکڑوں بچوں کے قاتل ہونے کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کینیا کے دینی پیشوا پر سیکڑوں بچوں کے قاتل ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے، عدالت نے ان کی ذہنی صحت کو بھی جانچنے کا حکم دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق کینیا میں ایک دینی فرقے کے پیشوا پال میکنزی اور ان کے 30 ساتھیوں کو 191 بچوں کے قتل کے الزام کا سامنا ہے۔ ان بچوں کی لاشیں شکوہولا کے جنگل سے گزشتہ اپریل میں نکالی گئی تھیں۔

کینیا کی عدالت نے باضابطہ طور پر مسلکی رہنما پر قتل کا الزام عائد کرنے سے پہلے ان کی ذہنی صحت کی جانچ پڑتال کا حکم بھی صادر کیا ہے۔

- Advertisement -

حکام کے مطابق گڈ نیوز انٹرنیشنل چرچ کے سربراہ نے جنوب مشرقی کینیا میں اپنے پیروکاروں کو حکم دیا تھا کہ وہ خود کو اور اپنے بچوں کو بھوک سے مرنے دیں تاکہ وہ سب دنیا ختم ہونے سے پہلے جنت میں جا سکیں۔

ہزاروں ایکڑ پر پھیلے کینیا کے جنگلوں سے کئی مہینوں کے دوران 400 سے زیادہ لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔

حالیہ تاریخ میں اسے فرقے سے متعلق دنیا کے بدترین سانحات میں سے ایک قرار دیا جارہا ہے۔ استغاثہ کا کہنا ہے کہ وہ مجموعی طور پر 95 افراد کے قتل عام، دہشت گردی اور تشدد کے الزامات عائد کریں گے۔

میکنزی کے وکیل، جو پولیس کی جانب سے جنگل میں لاشیں نکالنے کے بعد سے حراست میں ہیں، ان کا کہنا ہے کہ خود ساختہ پادری تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے۔

اس فرقے کی سرگرمیوں کے بارے میں جاننے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ میکنزی نے تین مراحل میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کا منصوبہ بنایا تھا جس میں پہلے بچے، پھر خواتین اور نوجوان اور آخر میں باقی مرد کو اس کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں