اشتہار

خیرپور: قبر کشائی کی اجازت کے بعد فاطمہ کی لاش نکال کر غائب کرنے کا خدشہ

اشتہار

حیرت انگیز

خیرپور: رانی پور حویلی میں تشدد سے ہلاک ہونے والی لڑکی فاطمہ کی لاش نکال کرغائب کرنے کے خدشے کے پیش نظر قبر پر عارضی پولیس پکٹ قائم کرلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق عدالت سے قبر کشائی کی اجازت کے بعد 10 سالہ بچی فاطمہ کی لاش نکال کرغائب کرنے کا خدشہ ہے ، رات گئے فاطمہ کی قبر کے قریب غیرمعمولی حرکت کی اطلاع پر پولیس حرکت میں آگئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ورثا کو شک ہوا فاطمہ کی لاش نکالنے کی مبینہ کوشش کی جا رہی تھی تاہم قبر پر عارضی پولیس پکٹ قائم کرلی گئی ہے۔

- Advertisement -

رانی پور حویلی میں لڑکی فاطمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت کے معاملے پر ایس ایچ او میر محمد رند نے بتایا کہ خانواہن کے قریب فاطمہ کی قبرپرپولیس پکٹ قائم کردی گئی، پولیس پکٹ پر نوشہرو فیروز اور خیرپور کے پولیس اہلکار تعینات کئے گئے، عدالتی حکم پر پوسٹ مارٹم ہونے تک پولیس پکٹ پر اہلکار تعینات رہیں گے۔

فاطمہ کے حوالے سے ایس ایس پی خیرپور میر روحل کھوسو نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات میں کہا کہ ملزمان کتنے بھی طاقتور ہوں ان کے خلاف کاروائی ہوگی ،بچی کے ساتھ ہر حال میں انصاف ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ قبر کشائی کے بعد لیبارٹری ٹیسٹ ہونگی ضرورت پڑی تو ڈی این اے بھی کرایا جائے گا۔

میر روحل کھوسو نے بتایا کہ کمسن بچی فاطمہ قتل کیس پولیس کو15اگست کوواقعےکی اطلاع ملی اور پولیس کواطلاع کیےبغیربچی کی تدفین کردی گئی، پولیس نے مجسٹریٹ کو قبرکشائی کی درخواست دی ہے اور قبرکشائی کیلیےطبی ٹیم تشکیل دی جارہی ہے۔

ایس ایس پی خیرپور نے مزید کہا کہ رپورٹ سے تشدد اور جنسی تشدد کے شواہد سامنے آئیں گے، جنسی تشدد پایا گیا تو ملزم کا ڈی این اے میچ کرایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او اور ڈاکٹر تاخیر اور گمراہ کرنے کے مرتکب ہیں، ان کے خلاف انکوائری ٹیم کی تحقیقات جاری ہیں، کوشش ہے مضبوط کیس ہو اور ملزم کو قرار واقعی سزا ملے۔

یاد رہے رانی پور میں کمسن بچی فاطمہ کے قتل کیس کا مرکزی ملزم پولیس کی حراست میں ہے اور سیشن عدالت نے قبرکشائی کی اجازت دے دی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں