خیرپور: صوبہ سندھ کے ضلع خیرپور میں افسوسناک واقعے نے ہر آنکھ کو اشکبار کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خیرپور کے علاقے ببرلو کے ہندو محلے سے گذشتہ روز ایک پانچویں کلاس کا طالب علم کانا سچ دیو لاپتہ ہوگیا تھا، واقعے کی اطلاع ملنے پر اہل محلہ نے گھر والوں کے ہمراہ بچے کی تلاش شروع کی، رات گئے تک تلاش جاری رہی مگر بچہ کا کوئی سراغ نہ مل سکا۔
اہل محلہ کی جانب سے آج علی الصبح کانا سچ دیو کی تلاش شروع کی گئی تو ایک خالی گھر سے بچے کی نعش برآمد ہوئی، بچے کی لاش کو دیکھ کر اہل خانہ پر قیامت ٹوٹ پڑی اور وہ زاروقطار رونے لگے۔
مقامی پولیس بھی جائے حادثے پر پہنچی اور بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے سول اسپتال خیرپور منتقل کیا گیا، جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچے سے زیادتی ثابت ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر سے مبینہ زیادتی، ملزم گرفتار
رپورٹ کے مطابق بچے کے جسم پر تشدد کے بھی نشانات ہیں، دلخراش واقعے کے بعد ہندو محلے میں سخت اشتعال پھیل گیا لواحقین نے فوری طور پر انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ شک کی بنیاد پر دو افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں زیادتی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، چند روز قبل کراچی میں بھی پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر سے مبینہ طور پر زیادتی کی گئی تھی تاہم پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔