ایم کیو ایم کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ دھرنا دینے والی جماعت اشاروں پر چلتی ہے جو آخر میں سب دھرے کا دھرا رہ جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی نے اےآروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ دھرنا دینے والوں کو شاید پتہ لگ گیا کہ وزیراعظم آئی پی پیز پر تحقیقات کرانے کے موڈ میں ہیں، اس جماعت کو اشارہ کہیں سے مل گیا ہوگا اسی لیے دھرنے پر بیٹھ گئے۔
خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ وہ جماعت اشاروں پر دھرنے کرتی ہے، آخر میں سب دھرے کا دھرا رہ جاتاہے، اس جماعت کو عوام نے مسترد کردیا اسی لیے انکے پاس دھرنے کا ہی آپشن بچا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم آئی پی پیز کے مسئلے پر انکے پاس گئی جن کے اختیار میں فیصلے ہیں، پتہ لگنا چاہیے معاہدوں میں کہاں مجبوریاں اور کہاں بدنیتی تھی، زیادہ آئی پی پیز پاکستانیوں کی ہیں، نام اور جس بات پر دیے وہ بھی بتائیں، وزیراعظم کو کہا آئی پی پیز کا بوجھ عوام پر پڑرہا ہے فی الفور ختم کیا جائے۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کا بلدیاتی نظام ناکام ہے، پیپلز پارٹی کا میئر یہ گلہ نہیں کرسکتا اسکے پاس اختیارات نہیں، وزیراعلیٰ سندھ کے پاس وزیراعظم سے زیادہ اختیارات ہیں۔
چیئرمین ایم کیوایم خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی سندھ کے بجٹ کا 97 فیصد دیتاہے، میئر شہر کیلئے 5 فیصد بھی نہیں لے پارہا، پیپلزپارٹی کراچی کے ساتھ جو کررہی ہے وہ نالائقی نہیں سوچی سمجھی سازش ہے۔