تازہ ترین

آڈیو کیسے لیک ہوتی ہے ؟ وزیردفاع خواجہ آصف نے بتا دیا

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف نے آڈیو لیکس ہونے سے متعلق کہا ہے کہ فون سے کوئی ڈیوائس لگانے کی ضرورت نہیں، برطانیہ میں بیٹھے ہیکرز بھی یہ کام آسانی سے کرسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے آڈیو لیک ہونے کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ آڈیو ٹیپس کے بارے میں یہ تاثرغلط ہے کہ فون سے کوئی ڈیوائس لگا کر ریکارڈنگ کی جاتی ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہیکرز دنیا میں کہیں بھی بیٹھ کرفون ہیک کرتےہیں ، آج کل تو برطانیہ میں بیٹھ کر بھی پاکستان کا فون ہیک ہوسکتاہے اور تمام گفتگو اور پیغامات ریکارڈ پر آسکتے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا میں ایسا ہوسکتا ہے تو یہاں بھی ہوسکتا ہے۔

انھوں نے مزید کہا تھا کہ عدلیہ پارلیمان کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی آئین نےپارلیمان کی کوک سےجنم لیاہے وہ کیس ابھی پروسس سےگزر رہا تھا اس پر نوٹس لے لیا گیا تجویز کیا جو اختیارات سپریم کورٹ میں ایکسرسائز کیے جا رہے ہیں اس میں انصاف ہو، ایسی صورتحال زیادہ دیر چلنا پاکستان کی آئینی حیثیت کیلئے نقصان دہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں تو کہہ رہے ہیں ڈکٹیٹ نہ کریں مگر عملدرآمد سپریم کورٹ پر بھی ہے جس شخص نے ہائی کورٹ میں درخواست دی وہ خود آڈیولیکس میں ملوث ہے کمیشن کا ہیڈ سینئرترین سپریم کورٹ کاجج کو بنایا گیا۔

Comments

- Advertisement -