اشتہار

‘ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کیخلاف کارروائی شروع ‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات پرحملہ کرنے والوں کیخلاف کارروائی شروع کردی ہے، ایک دوروزمیں ٹرائلز شروع ہوجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کوفوجی تنصیبات پرحملہ کرنےوالوں کیخلاف کارروائی شروع کردی، سویلین ٹرائلز کے لئے کسی نئے قانون اور خصوصی عدالتوں کی ضرورت نہیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کوئی نیا قانون یا خصوصی عدالت نہیں بنا رہے، افواج پاکستان میں عدالتی نظام پہلے سے موجود ہے، موجودہ قوانین کے تحت سویلین کے ٹرائلز کئے جائیں گے۔

- Advertisement -

خواجہ آصف نے بتایا کہ فوج میں مستقل ادارے موجود ہیں جو فیصلے کرتے رہتے ہیں، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ان میں سویلین کا بھی ٹرائل ہوتاہے، پی ٹی آئی دور میں ان عدالتوں سے 6 افراد کو پھانسی کی سزا ہوئی تھی، پھانسی کی سزا پانے والوں میں5 سویلین اورایک آرمی آفیشل تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر کہ کوئی نئی قانون سازی یا عدالتیں بنائی جارہی ہیں قطعاً غلط ہے، یقینی بنایا جائے گا کہ فوجی عدالتوں میں وہی لوگ پیش ہوں جوملوث تھے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ فوج میں ٹرائلز ہوتے رہتے ہیں، ملٹری کورٹس میں کیسز کے لئے قانونی ماہرین موازنہ کرکے بھجوائیں گے، ملوث افراد حراست میں ہیں ایک دوروزمیں ٹرائلز شروع ہوجائیں گے تاہم سویلین املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے ٹرائل اےٹی سی میں ہوں گے۔

صحافی نے سوال کیا کہ بین الاقوامی سطح پرہیومن رائٹس کی پامالی کا سوال اٹھ رہاہے؟ جس پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جب شہریوں کو پکڑ کر باہر بیچا گیا اس وقت انسانی حقوق پامال نہیں ہوئے، جب مشرف پیسے لیکر لوگوں کو بیچتا تھا اس وقت دنیا کا ضمیرنہیں جاگاتھا، کیا دنیا کا ضمیرمصلحت کے تحت ہی جاگتا ہے؟

انھوں نے واضح کیا کہ ہماری حکومت کسی بےگناہ کےخلاف کارروائی نہیں کررہی، جس کیخلاف ثبوت نہیں اس کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے۔

نواز شریف کی واپسی کے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ نواز شریف الیکشن سے پہلے پاکستان آجائیں گے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ہمیں معلوم تھا آئی ایم ایف کا بوجھ نگراں حکومت نہیں اٹھا سکتی، صرف معاشی صورتحال کی وجہ سے حکومت کو جاری رکھا، بہترین موقع تھا گزشتہ سال اپریل میں یا جون جولائی میں الیکشن کرادیتے لیکن اس وقت ڈر تھا ملک 100 فیصد ڈیفالٹ ہوجانا تھا۔

مہنگائی سے متعلق انھوں نے کہا کہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ نہیں ہونا چاہیے تھا مگرقیمت ادا کرنا پڑتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں