تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

خوفناک ریلوے حادثہ ہمارے کم وسائل ہونے کا شاخسانہ ہے: سعد رفیق

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کل ایک خوفناک ریلوے کا حادثہ ہوا جس میں 30 جانیں ضائع ہوئیں یہ ہمارے کم وسائل ہونے کا شاخسانہ ہے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرین حادثے کی ہم  تحقیقات کر رہے ہیں ذمہ داران کو سزا ملے گی، اصل ذمہ داری یہ ہے کہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں۔

خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ چین سے ایم ایل ون پر حتمی فیصلہ ہوگیا ہے،  اکتوبر میں بیجنگ میں صدر شی جن کی سربراہی میں معاہدے پر دستخط ہونگے۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ میرٹ کے معیار کو برقرار رکھا گیا ہے، نوجوانوں سے وعدہ ہے جدید پاکستان کے حصول کیلئے کردار ادا کرینگے، موٹروے، یونیورسٹیز، کالجز، موبائل ٹیکنالوجی ہمارے ادوار میں آئے اور بنے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نہایت مشکل دور سےگزر رہا ہے، خدا نہ کرے ہم پھر ٹوٹ جائیں مگر ٹوٹنا نہیں ہیں، ہمارے اردگرد کے ممالک کو دیکھ لیں ہم سے آگے نکل گئے۔

خواجہ سعدرفیق کا کہنا تھا کہ مارشل لا نے اس ملک کو بڑا نقصان پہنچایا ہے، ساری مشکلات میں سے امید کے پہلو بھی موجود ہیں، آپ  پہلا اسلامی ملک ہیں جو ایٹمی طاقت ہے۔

خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ پی آئی اے گزشتہ 14 ماہ سے میری ذمہ داری ہے، میں نے ڈنکے کی چوٹ پر بتایا ہے پی آئی اے کو بدلنا پڑے گا، ہماری ایئرلائن دنیا کی بڑی ایئرلائنوں میں شمار ہوتی ہے، پی آئی اے میں میرٹ کی بنیاد پر کام نہیں کیاگیا۔

خواجہ سعدرفیق نے بتایا کہ پرائیویٹ سیکٹرز کی سرمایہ کاری لانا پڑے گی تاکہ نئے جہاز آئیں، اس کا حل فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ ہے، سیالکوٹ کا ایئرپورٹ پرائیویٹ سیکٹر نے بنایا ہے، اسلام آبادکا ایئرپورٹ 15 سال کیلئے آؤٹ سورس کرینگے۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے، لگتا ہے چند سال بعد سیاسی استحکام کی طرف جائیں گے، ہم لڑتے لڑتے تھک گئے جو نہیں تھکے وہ بھی تھک جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لوگ حکومت میں آجاتے ہیں مگر ادارے چلانے کا میکنزم نہیں معلوم، جب بھی فیصلہ کریں جذبات میں آکر نہ کریں سوچ سمجھ کر کریں، آئی ایم ایف کےپاس خوشی سے نہیں مجبوری میں گئے تھے۔

Comments

- Advertisement -