لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم سے پنجاب میں حکومت بنانے کا حق چھینا جا رہا ہے، اب تک سوچا بھی نہیں کہ پنجاب میں اپوزیشن کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ متنازع انتخابی نتائج سے سیاسی قوتوں میں تلخی بڑھ گئی ہے، ملک میں بد اعتمادی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے ریٹرننگ آفیسر اور الیکشن کمیشن سے اپنے حلقے کے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق کا حلقہ کھولا گیا، ان کا حلقہ کیوں نہیں کھولا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا ’آر او اور الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے میرے حلقے میں ری کاؤنٹنگ کرائے، بغیر حلقہ کھولے دوبارہ گنتی پر آنے والے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن 2018 میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ کم رہا، ہزاروں کی تعداد میں لوگ گھروں کو واپس گئے، ووٹروں نے جو ووٹ ڈالے ہیں وہی ڈبوں سے نکلنے چاہئیں۔
این اے 73 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی‘ خواجہ آصف کی جیت برقرار
خواجہ سعد رفیق نے کہا ’میں ہار گیا لیکن میرے حلقے کے ایم پی اے جیت گئے، یہ کیسے ممکن ہے؟ جہاں جہاں تحفظات ہیں وہاں دوبارہ گنتی کرائیں گے، الیکشن کمیشن میری بات مان کر اپنی غیرجانب داری کا ثبوت دے۔‘
انھوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ نواز شریف کی طبیعت بہت خراب ہے، ہم جیل جائیں یا نہیں، اس کا ہمیں کوئی خوف نہیں، پہلےبھی جیل گئے ہیں۔
واضح رہے کہ این اے 131 میں تمام ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی خواجہ سعد رفیق کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے، اس سے قبل مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کے بعد بھی 603 ووٹوں سے عمران خان کی جیت برقرار رہی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔