پشاور : صوبہ خیبر پختونخوا کی وزارت اعلیٰ کے لیے نام کا فیصلہ بالآخر ہو ہی گیا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کے پی کے 23ویں وزیر اعلیٰ کیلئے محمود خان کو نامزد کردیا۔
قیام پاکستان سے لے کر آج تک کون کون شخصیات اس عہدے پر کتنی مدت کے لیے فائز رہیں؟ قارئین کی معلومات کیلئے پاکستان کی آزادی کے بعد سے خیبر پختونخواہ کے اب تک کے 22تمام وزرائے اعلیٰ کے نام درج ذیل ہیں، جس میں آفتاب خان شیر پاؤ نے یہ منصب دومرتبہ حاصل کیا۔
عبد القیوم خان:
عبد القیوم خان 23 اگست1947سے23 اپریل 1953تک خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ رہے، وہ پاکستانی سیاست اورخاص طور پر صوبے میں ایک قدآور شخصیت تصور کیے جاتے تھے، خیبر پختونخواہ میں آپ نائب اسپیکر اور مرکزی حکومت میں وفاقی وزیر داخلہ کے عہدوں پربھی فائز رہے۔
سردار عبد الرشید خان:
سردار عبد الرشید خان کا تعلق مسلم لیگ سے تھا، انہوں نے23اپریل 1953سے 18جولائی1955تک صوبے کے وزیر اعلیٰ کے طور پر خدمات انجام دیں۔
سردار بہادر خان:
سردار بہادر خان 1948ءمیں پاکستان کے وزیرمواصلات مقرر ہوئے،1955میں خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ اور1962ءمیں قومی اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے تھے، آپ19جولائی1955سے 14اکتوبر 1955تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔
مفتی محمود:
مولانا مفتی محمود یکم مئی 1972سے 12فروری 1973تک خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ رہے، مولانا مفتی محمود ایک بااثرمذہبی رہنما اور سینئر سیاستدان تھے، وہ ماضی میں کانگریس پارٹی کے سابقہ رکن اور جمیعت علمائےاسلام کےبانی رکن تصور کیے جاتے تھے۔
سردار عنایت اللہ خان گنڈاپور:
سردار عنایت اللہ خان گنڈاپور نے29اپریل 1973 سے16فروری1975تک خیبر پختونخواہ کی وزارت اعلیٰ کا قلمدان اپنے ہاتھ میں رکھا، وہ پہلی مرتبہ مرحوم گورنر حیات محمد خان شیرپاؤ کے دور میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور بعد میں ان کی کابینہ میں بطور مشیر کام کیا، وہ وزیراعلیٰ مفتی محمود کی کابینہ میں وزیر مال بھی رہے۔
نصرت اللہ خان خٹک:
نصرت اللہ خان خٹک کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا، وہ 3 مئی1975سے9اپریل1977تک صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ رہے۔
محمد اقبال خان جدون:
نصرت اللہ خان خٹک کے بعد محمد اقبال خان جدون صوبے کے وزیر اعلیٰ بنے آپ کا تعلق بھی پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا، وہ9اپریل1977سے5جولائی1977تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔
ارباب جہانگیر خان:
ارباب جہانگیر خان7اپریل1985سے31 مئی 1988تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے، پچھلے دو وزیر اعلیٰ کی طرح ان کا تعلق بھی پیپلز پارٹی سے تھا۔
فضل الحق:
ارباب جہانگیر خان کے بعد فضل الحق نے بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے طور پر عہدے کا حلف اٹھایا، وہ31 مئی1988سے دو دسمبر 1988تک وزیر اعلیٰ رہے۔
آفتاب احمد شیرخان پاؤ:
آفتاب شیرپاؤ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سمیت سابق وفاقی وزیرداخلہ، پیپلزپارٹی شیرپاؤ گروپ کے سربراہ بھی رہے، وہ ضلع چارسدہ میں پیدا ہوئے، بحیثیت وزیر اعلیٰ 2 دسمبر 1988سے7 اگست1990تک عہدے پر فائز رہے۔
میر افضل خان:
میرافضل خان صوبہ خیبر پختونخوا کے سولہویں وزیراعلیٰ رہے ہیں، انہوں نے7 اگست1990تا19جولائی 1993تک یہ قلمدان اپنے ہاتھ میں رکھا۔
مفتی محمد عباس:
مفتی محمد عباس20جولائی1993سے20 اکتوبر1993 تک نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا رہے، ان کا انتخاب میر افضل خان کے بعد ہوا تھا۔
پیر صابر شاہ:
پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے پیر صابر شاہ20 اکتوبر1993سے 25 فروری1994تک بحیثیت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا رہے۔
آفتاب احمد شیر پاؤ:
آفتاب احمد شیر پاؤ دوسری مرتبہ24 اپریل1994سے12نومبر1996تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے، وہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ سمیت سابق وفاقی وزیرداخلہ، پیپلزپارٹی شیرپاؤگروپ کےسربراہ بھی رہے، وہ ضلع چارسدہ میں پیدا ہوئے۔
راجہ سکندر زمان خان:
آفتاب احمد شیر پاؤ کے بعد راجہ سکندر زمان خان کو نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ بنایا گیا، وہ 12نومبر1996 سے21 فروری 1997تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔
مہتاب احمد خان:
مہتاب احمد خان کا تعلق پاکستان مسلم لیگ نواز سے تھا، وہ21 فروری1997سے12 اکتوبر1999تک وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا رہے۔
اکرم خان درانی:
اکرم خان درانی صوبہ خیبر پختونخوا کے اٹھارویں وزیراعلیٰ تھے، ان سیاسی تعلق جمعیت علماء اسلام فضل الرحمن گروپ سے تھا،وہ 30 نومبر2002سے11اکتوبر2007 تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔
شمس الملک:
اکرم خان درانی کے بعد شمس الملک بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا فائز رہے، وہ11اکتوبر2007 سے 30مارچ2008تک اس عہدے پر فائز رہے۔
امیر حیدر خان ہوتی:
قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے امیر حیدرخان ہوتی سابق وفاقی وزیراعظم خان ہوتی کےصاحبزادے ہیں،امیر حیدرخان ہوتی31مارچ 2008 سے20مارچ2013 تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔
جسٹس (ر) طارق پرویز خان:
امیر حیدر خان ہوتی کے بعد جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز خان کو نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ مقرر کیا گیا،وہ 20مارچ 2013 سے31 مئی 2013 تک اس عہدے پر رہے۔
پرویز خٹک:
کے پی کے سابق وزیر اعلیٰ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک خیبر پختونخوا کے وزیر زراعت بھی رہ چکے ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے سے پہلے وہ عوامی نیشنل پارٹی کےسینئر رہنما تھے، وہ31مئی2013سے مئی2018تک صوبے کے وزیر اعلیٰ رہے۔
دوست محمد:
خیبر پختونخواہ کے نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد ہیں، انہیں گذشتہ ماہ اپوزیشن اور دیگر جماعتوں کے اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا ہے۔