اسلام آباد : ترجمان استحکام پاکستان پارٹی خرم حمیدروکھڑی کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور جنرل فیض کے جوڑ کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان استحکام پاکستان پارٹی خرم حمیدروکھڑی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘الیونتھ آور’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نےپی ٹی آئی میں خبردار کیاتھاکہ غلط ڈائریکشن میں جارہےہیں، میں نے خطرات سے آگاہ کیا تو ہمیں ہی پارٹی سے دور کردیاگیا۔
خرم حمید کا کہنا تھا کہ اب سارامعاملہ عدالت میں چلا گیا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی سےالزامات کا پوچھا گیا، انہوں نےعدالت میں بتایا کہ انہیں کسی نے یہ باتیں بتائیں، کسی نے جو باتیں بتائیں وہ کون ہے،اس بندے تک پہنچنا چاہیے۔
ترجمان استحکام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ شہبازگل پر تشدد نہ ہونے کی میڈیکل رپورٹ کو اٹھا کر پھینک دیاگیا، چیئرمین پی ٹی آئی ثبوت کےبغیر ہی مسلسل الزامات لگاتے رہے، چیئرمین پی ٹی آئی اور جنرل فیض کے جوڑ کی تحقیقات ہونی چاہیے اور کسی نے جو باتیں بتائیں وہ جو بھی ہیں اس کو سامنے لانا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ الیکشن ہوتا کب ہے، ہماری پارٹی کوبنےہوئے کچھ دن ہوئےہیں،جتنا الیکشن قریب ہوگا اتنے مسائل ہوں گے۔
خرم حمید کا کہنا تھا کہ 9مئی کےواقعےکےبعدووٹر مختلف سوچتاہے، ماحول ایسا ہونا چاہیے کہ سیاسی رہنما آپس میں ملاقاتیں کریں، ہم ترقی پسندسوچ کے ساتھ پارٹی کو آگے لےکر جانا چاہتےہیں۔