اسلام آباد : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا اور نہ ہی کسی فردکا نام بھی ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، دوسری طرف شرجیل میمن خود پیش ہوامگر انصاف نہیں مل رہا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی نے بڑے جلسے کی دعویدار ایک جماعت کا غرور توڑ دیا، پیپلز پارٹی کے جیالوں کے لیے پریڈ گراونڈ چھوٹا پڑگیا، ہمارے آدھے لوگ گراؤنڈ کے اندر اور آدھے باہر تھے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سیالکوٹ،جہلم،لالہ موسیٰ ،کشمیر ،اٹک کے جلوس نہیں پہنچ سکے، 40 سے 50ہزار جیالےنیشنل ہائی وے پر تھے جوپہنچ نہیں سکے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نئے ویژن اور نئی قیادت کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں، بلاول بھٹو اپنے نانا کی طرح سیاست کریں گے، بہت دکھ ہے کہ سندھ اور پنجاب کیلئے الگ الگ قانون اور رویے اختیار کئے جارہے ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ سنگین مقدمات پربھی شریف خاندان کاکوئی فردگرفتارنہیں ہوا، شریف خاندان کے کسی فردکا نام بھی ای سی ایل میں نہیں ڈالاگیا، دوسری طرف شرجیل میمن خود پیش ہوامگر انصاف نہیں مل رہا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کےلیےیہ امتحان ہے اب ڈبل اسٹینڈرڈ نہیں چلےگا۔
مزید پڑھیں : ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا، خورشید شاہ
گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کے فیصلے پر خورشید شاہ نے درعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پورٹ منظر عام پر آنی چاہئیے، حکومت کی کوشش تھی کہ اہم رپورٹ منظر عام پر نہ آئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر انکوائری رپورٹ بہت اہم ہے، ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل ہوناچاہئے،سیاست نہیں کرناچاہتا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرناپنجاب حکومت کا حق ہے ، اہم فیصلے پر امن وامان کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے۔