پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

عدالت نے خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو نااہل قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دیا ہے۔

کیس کی سماعت کرنے والے لارجر بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی شامل تھے۔ بینچ کے سربراہ جسٹس اطہر من اللہ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

- Advertisement -

اس سے قبل سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کو تاحیات قرار دے چکی ہے۔ خواجہ آصف کی نااہلی کا فیصلہ آنے کے بعد اب وہ وزیر خارجہ نہیں رہے اور آئندہ انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے سکتے۔


خواجہ آصف نااہلی کیس

خیال رہے کہ خواجہ آصف کی نا اہلی کے لیے درخواست تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے دائر کی تھی جس کی سماعت 10 اپریل کو مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔

عثمان ڈار نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ وزیر خارجہ دبئی میں ایک پرائیویٹ کمپنی کے ملازم ہیں جہاں سے وہ ماہانہ تنخواہ بھی حاصل کرتے ہیں۔ غیر ملکی کمپنی میں ملازمت کرنے والا شخص وزیر خارجہ کے اہم منصب پر کیسے فائز رہ سکتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف نے اقامہ الیکشن کمیشن سے چھپایا اور سرکاری عہدے پر غیر ملکی کمپنی کی ملازمت کی۔ خواجہ آصف کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف کےاکاؤنٹ میں کروڑوں روپے غیر ملکی کمپنی سے منتقل ہوئے۔ الیکشن کمیشن میں بزنس مین مگرحقیقت میں غیر ملکی کمپنی کے ملازم نکلے اور غیر ملکی کمپنی سے لی گئی تنخواہ انکم ٹیکس گوشواروں میں ظاہر نہیں کی گئی۔

عثمان ڈار کا مزید کہنا تھا کہ وزیر دفاع ہوتے ہوئے غیر ملکی کمپنی کی ملازمت مفادات کا تصادم تھا۔

عثمان ڈار کی درخواست پر جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تاہم بعد میں بقیہ 2 ججز کی معذرت کے بعد جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں نیا بینچ قائم کیا گیا جس نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواجہ آصف پہلے دبئی میں بینک میں ملازمت کرتے تھے۔ وہ دبئی میں فل ٹائم نہیں بلکہ ایڈوائزر کے طور پر ملازمت کرتے تھے۔

عدالت کی ہدایت پر خواجہ آصف نے اضافی دستاویزات بھی ہائیکورٹ میں جمع کروا دی تھیں۔

مزید پڑھیں: خواجہ آصف نااہلی کیس میں‌ اہم پیش رفت

دستاویزات کے مطابق کنسلٹیشن معاہدے کے تحت ملازم کی فل ٹائم کمپنی میں موجودگی ضروری نہیں۔ کمپنی کے مطابق خواجہ آصف سے کسی بھی معاملے پر تجاویز فون یا دورہ دبئی کے دوران لی جاتی ہیں۔


خواجہ آصف کا سیاسی سفر

خواجہ محمد آصف کا تعلق سیالکوٹ سے ہے۔ ان کے والد خواجہ صفدر ضیا الحق کی مجلس شوریٰ کے رکن بھی رہے، خواجہ صفدر ضیا الحق کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔

خواجہ آصف نے اپنا سیاسی سفر 1991 سے شروع کیا جب وہ مسلم لیگ ن کی جانب سے رکن سینیٹ منتخب ہوئے۔ وہ کئی مرتبہ رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوئے۔

خواجہ آصف 1997 سے 1999 تک نجکاری کمیٹی کے چیئرمین رہے۔

وہ یوسف رضا گیلانی کی مخلوط حکومت میں وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی وسائل رہے۔

مسلم لیگ ن کی موجودہ حکومت میں خواجہ آصف سنہ 2013 سے 2017 تک وزیر دفاع اور وزیر پانی و بجلی رہے جس کے بعد اگست 2017 میں انہیں وزیر خارجہ مقرر کیا گیا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں