کیف: دوسری جنگ عظیم کے بعد کسی یورپی ملک پر سب سے بڑے حملے کے پانچویں دن روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بیلاروس کی سرحد پر یوکرینی اور اور روسی وفود کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں، جس میں یوکرین نے روس سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
کیف کے وفد نے کریملن کے حملے کے پانچویں دن روسی مذاکرات کاروں کے ساتھ بات چیت کے آغاز ہی میں روس سے فوری جنگ بندی اور فوج کے انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
FM #Makei: President Lukashenko sincerely hopes that during today’s talks it will be possible to find solutions to the critical issues. And all Belarusians are praying for this pic.twitter.com/kkRwdIxY0Y
— Belarus MFA 🇧🇾 (@BelarusMFA) February 28, 2022
یوکرین کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بات چیت کا ایک اہم موضوع فوری جنگ بندی اور یوکرین سے فوجیوں کا انخلا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی جانب سے آج کہا گیا کہ یوکرین اور روس کے درمیان بات چیت شروع ہو گئی ہے، اس کے فوراً بعد یوکرین کی طرف سے بھی اس کی اطلاع دی گئی۔
روس کیا چاہتا ہے؟
روس یوکرین کے ساتھ ایک معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کریملن کے ایک مذاکرات کار نے کہا کہ روس یوکرین کے ساتھ اپنے تنازع کو ختم کرنے کے لیے ایک معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔
روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے معاون، ولادی میر میڈنسکی، جو بات چیت کے لیے بیلاروس گئے ہیں، نے ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے تبصروں میں کہا کہ ہم یقینی طور پر جلد از جلد کچھ معاہدوں تک پہنچنے میں دل چسپی رکھتے ہیں۔
تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ معاہدوں میں روس کی جانب سے کیا نکات پیش کیے جا رہے ہیں۔
یورپی یونین سے فوری رکنیت کا مطالبہ
واضح رہے کہ صدر زیلنسکی نے یورپی یونین سے یوکرین کے لیے ‘فوری’ رکنیت کا مطالبہ کیا ہے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے ملک کو فوری رکنیت دے۔
44 سالہ رہنما نے آج ایک نئے ویڈیو خطاب میں کہا کہ ہم یورپی یونین سے ایک نئے خصوصی طریقہ کار کے ذریعے یوکرین کے فوری الحاق کی اپیل کرتے ہیں، ہمارا مقصد تمام یورپیوں کے ساتھ مل کر رہنا ہے اور سب سے اہم بات، برابری کی بنیاد پر رہنا ہے۔ انھوں نے کہا مجھے یقین ہے کہ یہ منصفانہ ہے، مجھے یقین ہے کہ یہ ممکن ہے۔
یوکرین کا دفاع اب قیدی کریں گے
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ 5 روز قبل روس کے حملے کے بعد سے یوکرین میں 7 بچوں سمیت کم از کم 102 شہری مارے جا چکے ہیں۔ کونسل میں خطاب کرتے ہوئے مشیل بیچلیٹ نے کہا کہ جب سے روس نے گزشتہ جمعرات کو اپنا مکمل حملہ شروع کیا ہے، ان کے دفتر نے یوکرین میں 406 شہری جانی نقصانات ریکارڈ کی ہیں، جن میں 102 ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔