جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

کے ایل راہول کی فارم کیساتھ ٹیم میں واپسی، ورلڈ کپ میں بھارت کا’’درد سر‘‘ بنے گی؟

اشتہار

حیرت انگیز

کے ایل راہول نے طویل عرصے بعد ٹیم میں واپسی پر پاکستان کیخلاف میچ میں اپنی فارم اور فٹنس ظاہر کردی لیکن یہ بات ورلڈ کپ میں بھارت کیلیے درد سر بن سکتی ہے۔

بھارت کے مڈل آرڈر بیٹر کے ایل راہول نے انجری کے بعد طویل عرصے بعد ٹیم  میں واپسی پر ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے کے اہم میچ میں روایتی حریف پاکستان کیخلاف شاندار سنچری جڑ کر اپنی فارم اور فٹنس ثابت کر دی، صرف اتنا ہی نہیں بلکہ اگلے دن سری لنکا کے خلاف لو اسکورنگ میچ میں 39 رنز کی اننگ کھیلی۔

کسی بھی ٹیم کے لیے اس کے بہترین بلے باز کی زخمی ہونے کے بعد طویل عرصے بعد اس طرح شاندار واپسی خوش آئند ہوتی ہے مگر بھارتی ٹیم کے لیے راہول کی یہ فارم درد سر بن گئی ہے جس کی وجہ نوجوان ایشان کشن کی کے ایل راہول کی عدم موجودگی میں بیٹ اور گلوز کے ساتھ عمدہ پرفارمنس ہے۔ آئندہ ماہ بھارت میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے لیے بھارتی الیون کا انتخات انتظامیہ کے لیے درد سر بن سکتا ہے جس کا اظہار خود بھارتی چیف سلیکٹر اجیت اگرکار بھی کرچکے ہیں۔

- Advertisement -

کے ایل راہول جو انجری کے باعث طویل عرصہ ٹیم سے باہر رہے، وہ بیٹنگ کے ساتھ وکٹ کیپنگ بھی کرتے رہے تاہم ان کی غیر موجودگی میں نوجوان ایشان کشن نے یہ ذمے داری بخوبی نبھائی اور معیاری وکٹ کیپنگ کے ساتھ اپنی آخری پانچ ون ڈے اننگز میں چار نصف سنچریاں بھی بنائیں جو انہیں اس پوزیشن کے لیے مضبوط امیدوار بناتی ہے اس لیے ورلڈ کپ میں راہول کے لیے اس پوزیشن پر برقرار رہنا آسان نہیں ہوگا۔

کے ایل راہول جنہیں پاکستان کے خلاف بلاک بسٹر ایشیا کپ میچ کی تیاری کے لیے صرف پانچ منٹ ہی ملے تھے جب شریاس ائیر کمر کی تکلیف کی وجہ سے آخری لمحات میں ٹیم سے دستبردار ہوئے تھے تاہم یہ موقع ان کے کیریئر کا بہترین لمحہ رہا اور انہوں نے پاکستان کے خلاف نا قابل شکست سنچری (111 رنز) جڑنے کے ساتھ ویرات کوہلی کے ساتھ ڈبل سنچری پارٹنر شپ قائم کی اور بھارت کو تاریخی فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔

راہول نے بیٹنگ  سے رنز کی برسات کرنے کے ساتھ وکٹ کیپنگ کی ذمے داری بھی دوبارہ نبھائی اور اس بارے میں وہ کہتے ہیں کہ وکٹ کیپنگ میرے لیے نئی ذمے داری نہیں بلکہ میں دو سال سے زیادہ وقت سے وکٹ کیپنگ کر رہا ہوں یہ  اور ٹیم میں اپنے دُہرے کردار سے پوری طرح لطف اندوز ہو رہا ہوں۔ ٹیم انتظامیہ نے بھی مجھے ٹیم میں اپنے کردار سے آگاہ کر دیا ہے اور وہ ہے مڈل آرڈر میں بیٹنگ اور وکٹ کیپنگ۔

 

31 سالہ مڈل آرڈر بیٹر کا کہنا تھا کہ پہلے میں بیٹنگ پر زیادہ توجہ دیتا تھا لیکن اپنی انجری بحالی کے دوران بیٹنگ کے ساتھ وکٹ کیپنگ پر بھی کام جاری رکھا اور امید ہے کہ ٹیم کے لیے یہ دونوں کردار بخوبی نبھا سکوں گا۔

واضح رہے کہ بھارت ایشیا کپ کے فائنل میں پہنچ چکا ہے جو کل (جمعرات) کو کھیلے جانے والے پاک سری لنکا میچ کی فاتح ٹیم سے فائنل کھیلے گا۔ کل کا میچ اگر بارش کی نظر ہوا تو سری لنکا بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر فائنل میں رسائی حاصل کر لے گا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں