پیر, مئی 20, 2024
اشتہار

کوہاٹ واقعہ، کیا گولیاں پولیس ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹ سے آر پار گئی تھیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

کوہاٹ: خیبر پختون خوا کے ضلع کوہاٹ میں پیر کی رات میرزئی کے علاقے بنوں روڈ پر دو پولیس اہل کاروں پر فائرنگ کر کے انھیں شہید کر دیا گیا تھا، بتایا گیا تھا کہ گولیاں پولیس اہل کاروں کی ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹوں سے آر پار ہو گئی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق کوہاٹ میں نا معلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہل کاروں کی شہادت کے بعد پولیس کی ہیلمٹ اور بلٹ پروف جیکٹوں پر سوالات اٹھ گئے تھے، جس پر آئی جی خیبر پختون خوا نے کمیٹی تشکیل دے کر اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔

اس حوالے سے ڈی آئی جی انٹرنل اکاؤنٹیبلیٹی محمد سلیمان نے میڈیا کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والی ہیلمٹ اور دوسری اشیا کا جب معائنہ کیا گیا، تو فرانزک رپورٹ کے مطابق شہید قاسم کی حفاظتی جیکٹس سے گولی آر پار نہیں ہوئی، پولیس کی ہیلمٹ اور جیکٹیں بالکل ٹھیک تھیں۔

- Advertisement -

محمد سلیمان کے مطابق پولیس کے پاس موجود سامان 10 سال قبل خریدا گیا تھا، اور دستاویزات میں ان اشیا کی ایکسپائری کی تاریخ ظاہر نہیں کی گئی ہے، تاہم اب جو بھی خریداری کی گئی ہے، ان اشیا کی میعاد استعمال 3 اور 5 سال تک ہے۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ پولیس کے پاس موجود تمام چیزیں افسران اور اہل کاروں کے لیے یکساں ہے۔

انھوں نے کہا کوہاٹ میں پولیس کو پیش آنے والے واقعے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کر لی گئی ہے، واقعے میں نائن ایم ایم اور ایس ایم جی کا استعمال کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پیر کو پولیس کانسٹیبل قاسم اور کانسٹیبل ایاز موٹرسائیکل پر تراویح ڈیوٹی کے لیے جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے دونوں اہل کاروں کو شہید کر دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں