بھارت کے کولکتہ کی ایک خصوصی عدالت نے 7 ماہ کی بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کی کوشش کے مجرم کو موت کی سزا سنادی۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت نے برٹولا علاقے سے ایک لڑکی کے اغوا، عصمت ریزی اور قتل کی کوشش کے معاملے میں ملزم کو اس کی گرفتاری کے 75 دن کے اندر مجرم قرار دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مجرم راجیو گھوش گزشتہ سال 30 نومبر کو جرم کا مرتکب ہوا تھا، 5 دسمبر کی صبح جھارگرام ضلع کے گوپی بلو پور علاقے میں واقع اس کے گھر سے اسے حراست میں لیا گیا تھا۔
پولیس نے اس معاملے میں پہلی چارج شیٹ 30 دسمبر کو داخل کی تھی۔ 7 جنوری کو شروع ہونے والی سماعت کے عمل کو مکمل ہونے میں صرف 40 روز لگے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چھ ماہ میں مغربی بنگال کی عدالتوں کی طرف سے سنائی جانے والی یہ ساتویں سزائے موت ہے۔ جبکہ نابالغوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرم میں یہ چھٹی موت کی سزا ہے۔
اس سے قبل بھی بھارت میں ایک اور افسوسناک واقعے میں اسکول ٹیچر نے نابالغ طالبہ کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا تھا۔
یہ افسوسناک واقعہ ریاست آندھرا پردیش کے ضلع بھیما ورم میں پیش آیا تھا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ ٹیچر کو حراست میں لے لیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تاڑیرو سے تعلق رکھنے والا سوما راجو ایک اسکول میں ہندی ٹیچر کے فرائض انجام دے رہا ہے، اس نے دسویں جماعت کی طالبہ سے شادی کا جھوٹا وعدہ کیا اور اسے اپنے جال میں پھنسا لیا۔
بھارت: ٹرینی ڈاکٹر کے بعد نرس کو بھی آبروریزی کا نشانہ بناکر قتل کردیا گیا
مذکورہ ٹیچر نے طالبہ کو منگل سوتر پہنا یا، بعد ازاں اس نے لڑکی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنایا، لڑکی نے یہ بات اپنے گھر والوں کو بتائی جس پر انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔
پولیس نے ہندی ٹیچر سو ماراجو کو حراست میں لے کر اس کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔