کراچی: کورنگی کریک میں بتایا جا رہا ہے کہ آگ گیس کے کسی محدود ذخیرے میں لگی ہے، جس کے بارے میں جاننے کے لیے ماہرین نے ٹیسٹ کے لیے پانی اور کیچڑ کے نمونے لے لیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق متعلقہ اداروں کے ماہرین کی ٹیم نے آج بھی کورنگی کریک میں آگ بھڑکنے کے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، اور مزید لیب ٹیسٹ کروانے کے لیے مختلف مقامات سے نمونے لے لیے گئے۔
آگ والی جگہ سے پانی اور کیچڑ کے نمونے حاصل کیے گئے ہیں، اطراف کی زمین کے مختلف حصوں سے بھی نمونے لیے گئے ہیں، لیے گئے ان نمونے سے سوائل ٹیسٹ کروایا جائے گا، اور اس سے قدرتی گیس کے محدود ذخیرے کا حجم معلوم ہو سکے گا۔
ادھر کنٹونمنٹ بورڈ کے ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ آگ خود ہی کچھ دنوں میں بجھ جائے گی، آگ بجھانے کی صورت میں نکلنے والی گیس اطراف کے علاقوں میں پھیلنے کا خدشہ ہے۔
پلاسٹک، خطرناک فضلہ دریاؤں، لینڈ فلز، ہوا کو بری طرح متاثر کررہا ہے، وزیراعظم
آگ بورنگ کے دوران لگی
واضح رہے کہ کورنگی کریک میں بورنگ کے دوران لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے، جہاں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی بورنگ کے دوران آگ بھڑکی تھی، آئل گیس ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ آگ ممکنہ طور پر گیس کے زیر زمین ذخیرے میں لگی ہوگی، یہ کم گہرائی میں موجود گیس کا چھوٹا ذخیرہ ہو سکتا ہے۔
کریک کنٹونمنٹ نے علاقے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، جس جگہ آگ لگی وہاں 1200 فٹ سے زائد بورنگ یا ڈرلنگ کی گئی ہے، کے ایم سی اور کنٹونمنٹ بورڈ کی فائر بریگیڈ جائے وقوعہ پر موجود ہے، فائر بریگیڈ کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر سوئی سدرن گیس یا کسی دوسرے ادارے کی گیس لائن موجود نہیں ہے۔
کمشنر کراچی کے مطابق نجی پلاٹ پر بورنگ کے دوران رات سوا 2 بجے کے قریب آگ لگی، آگ لگنے کی جگہ کے اطراف آبادی موجود نہیں ہے، ڈی سی کورنگی، ایس ایس جی سی اور پی پی ایل کے نمائندے جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
پاکستان آئل ریفائنری
پاکستان آئل ریفائنری کے نمائندے نے کہا ہے کہ ابھی ذخیرے کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کتنا بڑا ہے، پانی کے سیمپل لے لیے گئے ہیں، ٹیسٹ کے بعد صورت حال واضح ہو جائے گی، اس علاقے میں پہلے بھی ایسے واقعات ہوئے ہیں، بورنگ کے دوران گیس کا اخراج ہو جاتا ہے، اور عموماً ایک سے 2 ہفتوں میں ایسی آگ خود بجھ جاتی ہے۔
نمائندہ پاکستان آئل ریفائنری کا کہنا ہے کہ آگ کو مانیٹر کیا جائے گا اس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، نمائندے نے آگ کے مقام پر کنکریٹ بلاک لگانے کی ضرورت سے بھی آگاہ کیا۔