پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیر خزانہ آفتاب عالم نے مالی سال 2024-25 کا بجٹ پیش کردیا۔
کے پی اسمبلی میں وزیر خزانہ آفتاب عالم نے بجٹ پیش کیا اس موقع پر وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور ودیگر اراکین اسمبلی بھی ایوان میں موجود تھے، اسمبلی سیشن سے پہلے کے پی کابینہ نے بجٹ تجاویز منظور کیں۔
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافہ
وزیر خزانہ آفتاب عالم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صوبےمیں مثالی کام کیے، وفاق کے ذمے اٹھارہ سو ارب سے زائد رقم واجب الادا ہے، وفاق کی جانب سے صوبے کو واجب الادا فنڈز فراہم نہیں کیےجارہے ہیں، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس سے پندرہ فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے۔
صحت کارڈ کے لیے اٹھائیس ارب روپے رکھنے کی تجویز
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے تین سو ارب روپے رکھےجائیں گے، بیس فیصد فنڈ بلدیاتی حکومتوں کو دینے کی تجویز ہے، ضم اضلاع میں کوئی ٹیکس نہیں لگے گا، صحت کارڈ کے لیے اٹھائیس ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
آئی ایم ایف کے مجوزہ ٹیکس نظرانداز
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تمباکو پرایکسائز ڈیوٹی صحت پرخرچ ہوگی، آئی ایم ایف کے مجوزہ ٹیکس نظرانداز کردئیے گئے ہیں، ہوٹلز پر سیلز ٹیکس کی شرح 6 فیصد کردی گئی، ریسٹورنٹ انوائس مینجمنٹ سسٹم کا استعمال تمام ہوٹلوں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔
شادی ہالز پر فکسڈ سیلز ٹیکس متعارف کروانے کی تجویز
آفتاب عالم نے بتایا کہ شادی ہالز پر فکسڈ سیلز ٹیکس متعارف کروانے کی تجویز ہے، کمرشل پراپرٹی ٹیکس 16 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
پراپرٹی پر ٹیکس کی مد میں ریلیف
وزیر خزانہ نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کی مد میں بڑا ریلیف دیا جارہا ہے، کارخانوں پر پراپرٹی ٹیکس 2.5 روپے فی مربع فٹ ہے، 2.5 روپے فی مربع فٹ 10 ہزار 600 روپے فی کنال بنتا ہے، ٹیکس کو کم کرکے 10 ہزار روپے فی کنال کرنے کی تجویز ہے۔
جائیداد منتقلی پر 3 فیصد ٹیکس ریلیف ملے گا
انہوں نے بتایا کہ ریونیو موبلائزیشن پلان کے تحت 93.50 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، آمدن بڑھانے کے لیے ٹیکس نیٹ بڑھانے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں، جائیداد منتقلی پر ٹیکس 6.5 فیصد سے کم کرکے 3.5 فیصد کرنے کی تجویز ہے، عوام کو جائیداد منتقلی پر 3 فیصد ٹیکس ریلیف ملے گا اور عوام کو اسٹامپ پیپرز کی خریدو فروخت میں آسانی ہوگی۔