پشاور : خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام کا بل منظور کرلیا گیا ، جس کے تحت خواتین پر تشدد کرنیوالے کو پانچ سال تک قید کی سزا ہوگی
جبکہ گھریلو تشدد واقعات کی رپورٹ کیلئے ہیلپ لائن قائم کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا اسمبلی میں خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام کا بل منظور کرلیا گیا ، جس کے تحت خواتین پر تشدد کرنیوالے کیخلاف پانچ سال تک قید کی سزا ہوگی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ معاشی، نفسیاتی و جنسی دباؤخواتین پر تشدد کے زمرے میں آئیں گے جبکہ بل کے تحت ضلعی تحفظاتی کمیٹی بنائی جائے گی، کمیٹی متاثرہ خاتون کو طبی امداد،پناہ گاہ، مقول معاونت فراہم کرے گی۔
بل کے مطابق گھریلو تشدد واقعات کی رپورٹ کیلئے ہیلپ لائن قائم کیا جائے گا، تشدد پر15دن کے اندر عدالت میں درخواست جمع کرائی جائے گی اور عدالت کیس کا فیصلہ 2ماہ میں سنانے کی پابندہوگی۔
بل میں کہا گیا عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی پر بھی 1سال قید اور 3لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔
خیال رہے 2018 میں خواتین پر تشدد کے خاتمے کے حوالے سے صوبہ خیبر پختونخوا میں موبائل ایپلیکیشن متعارف کروائی گئی تھی ، موبائل ایپلیکیشن کا استعمال انٹرنیٹ کے ساتھ اور بغیر دونوں طریقے سے کیا جاسکتا ہے۔
آسٹریلین ڈپٹی ہائی کمشنر برک بیٹلی نے بتایا تھا کہ موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے خواتین آسانی سے عورتوں کے صوبائی کمیشن سے رابطہ کر سکیں گی، اْمید کرتے ہیں کہ یہ موبائل ایپلیکیشن صوبہ خیبر پختونخوا میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے حوالے سے کلیدی کردار ادا کرے گی اور جس سے خواتین کی حفاظت اور فلاح میں بہتری آئے گی۔