منگل, فروری 11, 2025
اشتہار

ٹرمپ کے غزہ کو خریدنے کا منصوبہ، روس نے کیا کہا؟

اشتہار

حیرت انگیز

کریملن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔

روسی صدارتی محل کریملن کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو خریدنے کے امریکی صدر کے منصوبے کے بارے میں مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں، یہ خیال بہت سے ممالک کی طرف سے مذمت کا باعث بنا ہے۔

ٹرمپ نے کل کہا تھا کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے لیے پرعزم ہیں۔

رائٹرز کے مطابق کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک کانفرنس کال میں بتایا کہ اگر ہم ایک مربوط منصوبہ بندی کے بارے میں بات کر رہے ہیں تو یہاں کچھ تفصیلات کا انتظار کرنے کے قابل ہے ہم تقریباً 1.2 ملین فلسطینیوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو وہاں رہتے ہیں، اور شاید یہی بنیادی مسئلہ ہے۔

پیسکوف نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن سے سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے مسئلے کے دو ریاستی حل کا وعدہ کیا گیا تھا، وغیرہ وغیرہ۔ ایسے بہت سے سوالات ہیں ہمیں ابھی تک تفصیلات معلوم نہیں ہیں، اس لیے ہمیں صبر کرنا ہوگا۔

صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں