جمعہ, دسمبر 6, 2024
اشتہار

پاکستانی حکومت کو ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت سے رابطہ کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں حکومت پاکستان کو عالمی عدالت انصاف کےاحکامات کی روشنی میں بھارت سے رابطہ کرنے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے سے متعلق کیس پر سماعت ہوئی ، ہائیکورٹ کےلارجر بینچ پر مشتمل چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔

بھارتی جاسوس کلبھوشن کیلئے وکیل مقرر کرنے کے حکم نامے پر بھارتی سفارت خانے نے کوئی وکالت نامہ جمع نہیں کرایا تاہم وفاق کی جانب سے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر، ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل ثقلین اختر عدالت میں پیش ہوئے۔

- Advertisement -

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے بتایا کہ بھارت نے پاکستانی عدالتوں کاحکم ماننے سے انکار کر دیا، 23 ستمبر کو پاکستان نے بھارت کو جواب دیا، کلبھوشن والے معاملے میں بھارت درخواست گزار ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کلبھوشن کے معاملے پربھارت کا مؤقف کیا ہے،عدالتی حکم پر بھارتی خود مختاری کا ذکر نہیں ہے، جس پر ، اٹارنی جنرل نے استدعا کی عدالت ایک بار پھر بھارتی ہائی کمیشن کونوٹس کر دے۔

چیف جسٹس نےعدالتی معاون حامد خان کو روسٹرم پر بلا لیا اور کہا ایک بھارتی شہری کے حقوق کا معاملہ ہے، عالمی عدالت انصاف کےاحکامات کی روشنی میں بھارت سے رابطہ کریں اور سماعت 15 جون تک ملتوی کر دی۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے حکومت پاکستان کو ایک بار پھر کمانڈر جادیو کے حقوق کیلئے بھارت سے رابطہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں