کرم: راستوں کی بندش کی وجہ سے اشیائے خورونوش اور دوائیوں کی قلت کے باعث کرم میں دستیاب اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق کرم میں قافلے میں لایا جانے والا گھی 860 فی کلو میں بیچا جانے لگا ہے، جب کہ چینی 300 روپے فی کلو، اور آلو 400 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔
علاقہ مکین فریاد کر رہے ہیں کہ پیاز 600 روپے، ٹماٹر 600 روپے فی کلو بیچا جا رہا ہے، جب کہ فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل 700 روپے سے زائد میں دیا جا رہا ہے۔
ضلع کرم میں 3 ماہ سے راستوں کی بندش سے عوامی مشکلات مزید بڑھ رہی ہیں، روزمرہ استعمال کی اشیا کی کمی پوری نہ ہونے پر لاکھوں لوگ پریشان ہیں، جب کہ پیٹرول ختم ہونے پر لوگ دور دراز کا سفر بھی پیدل طے کرنے پر مجبور ہیں، لوئر کرم کے علاقے مندوری میں دھرنے کے باعث ٹل تا پاراچنار مرکزی شاہراہ آج بھی بند ہے، جس کے باعث ٹل سے ضلع کرم کے لیے سامان لے جانے والی 40 سے زائد مال بردار گاڑیاں 7 روز سے رکی ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ ضلع کرم کے لیے اشیائے خورونوش کا دوسرا قافلہ روانگی کے لیے تیار ہے، آٹا، چینی، دالوں، گیس سلنڈر، اور چولہوں سے لدے 35 ٹرکوں کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی قافلے کی نگرانی کی جائے گی۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات میں کہا کہ کچھ عناصر نے جان بوجھ کر کرم معاملے کو غلط رنگ دیا ہے، محسن نقوی نے کہا کرم میں قیام امن کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے لیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا صورت حال کی بہتری کے لیے گرینڈ جرگہ کی مخلصانہ کوششوں کو سراہتے ہیں۔