جمعرات, نومبر 7, 2024
اشتہار

کویت: کیمپنگ کے شوقین افراد کے لئے اچھی خبر

اشتہار

حیرت انگیز

کویت سٹی: کیمپنگ کے شوقین حضرات کے لیے اہم خبر، کویت نے قیمتوں کی تفصیلات جاری کردیں۔

کویت میں کیمپنگ سیزن کا آغاز ہوچکا ، جہاں سیاحوں کو شہری زندگی سے دور صحرائی مناظر اور کھلی فضاؤں میں جانے کا نادر موقع ملا ہے۔
کیمپنگ سیزن میں شہری اور دنیا بھر سے آئے سیاحوں کو کیا کیا سہولیات میسر ہیں؟ وہاں موجود سیاحوں نے بتایا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کویتی شہری حیا عدنان نے کیمپنگ سیزن بہترین دور قرار دیا اور کہا کہ کیمپ سیاحوں کو پریشان کن کام کے دباؤ سے دور ہونے اور باربی کیو، ٹیم اسپورٹس، گھڑ سواری سمیت متعدد سرگرمیوں میں مشغول ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

- Advertisement -

ایک شہری عبداللہ نورانی نے الزام عائد کیا کہ رواں سال کچھ منافع خوروں نے کیمپنگ کے سامان اور خیموں کی قیمتیں بڑھا دیں ہیں، اس کے علاوہ رواں سیزن میں کیمپنگ سپلائیز پر پچھلے سالوں کے مقابلے کم آفرز ہیں۔

ایک اور شہری طلال الفضلی نے کہا کہ ایک دن کا کرایہ مناسب نہیں ہے، ان قیمتوں میں بچوں کے لیے تفریح شامل نہیں ہیں، قیمتیں زیادہ ہیں، کسی دوسری جگہ کا سفر کرنا ایک دن خیمہ کرایہ پر لینے سے سستا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

اس کے علاوہ کیمپ کی لاگت یومیہ کم سے کم 50 دینارجبکہ زیادہ سے زیادہ 400 دینار تک پہنچ رہی ہے جو کہ ان خیموں میں ملنے والی سہولیات اور فراہم کردہ آلات پر منحصر ہے۔

فاضلی نے اشارہ کیا کہ کیمپ کا کاروبار بہت منافع بخش ہے، بڑے کیمپوں میں عام طور پر 80 خیمے ہوتے ہیں اور 12 ہفتوں کے لیے لگائے جاتے ہیں اور اس کے علاوہ بچوں کے لیے بگیوں اور انٹری ٹکٹوں کے کرایے کے علاوہ بغیر کسی خدمات کے آمدنی کم از کم 38,000 دینار تک پہنچ سکتی ہے۔

اس کے علاوہ تعطیلات اور نئے سال کے موقع پر قیمتیں دگنی ہو جاتی ہیں جہاں ایک رات کی قیمت 150 دینار ہو جاتی ہے۔

واضح رہے کہ سیاحوں کو آسانی کے لئے کویت میونسپلٹی نے چونتیس مقامات پر کیمپ ریزرویشن کھولنے کا اعلان کیا ہے جن کی نشاندہی اس موسم کے لیے جہرا اور احمدی گورنریٹس میں موسم بہار کے کیمپ لگانے کے لیے کی گئی ہے۔

کیمپ سائٹ کو محفوظ کرنے کی لاگت میونسپلٹی کے ذریعہ 100 دینار قابل واپسی ہے جبکہ 50 دینار ناقابل واپسی چارجز ہیں تاہم یہ شرط ہے کہ یہ سائٹ وہی شخص استعمال کرے جس کے لیے اس کا لائسنس ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں