تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

خلیجی ملک کا ایوان میدان جنگ بن گیا، اراکین کی زبردست ہاتھا پائی

کہتے ہیں کہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہوتا ہے لیکن بعض اوقات یہ اختلاف رائے اس حد تک چلا جاتا ہے کہ وہ حسن کے بجائے بدصورت اور بھیانک نظر آتا ہے جس کی مثال بیشتر ممالک کے ایوانوں میں ہونے والے ٓاجلاسوں میں نظر آتی ہے۔

اس کی ایک اور تازہ مثال کویت کے ایوان بالا میں دیکھی گئی، کویتی پارلیمنٹ نے منگل کو قومی بجٹ کی منظوری دی۔ اس موقع پر ارکان پارلیمنٹ کے درمیان ہاتھا پائی کی نوبت آگئی۔

پارلیمانی فورس کو اس وقت مداخلت کرنا پڑی جب اپوزیشن اور سرکاری ممبران سے گتھم گتھا ہوگئے۔کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 32 ارکان پارلیمنٹ نے بجٹ کے حق میں ووٹ ڈالا۔ 30 ممبران پارلیمنٹ ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن ممبران نے وزرا کی نشستوں پر قبضہ کرلیا، کویتی پارلیمنٹ کے سپیکر مرزوق الغانم نے بجٹ پر بحث کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا تھا۔

اجلاس کے دوران کویتی وزرا پارلیمنٹ ہال کے دروازے پر کھڑے رہے کیونکہ اپوزیشن ممبران ان کی نشستوں پر قابض تھے۔ بعض ارکان نے بجٹ پر بحث کو معطل کرنے کے لیے ڈیسک بھی بجائے۔

کویتی حکومت اور پارلیمنٹ کے درمیان گزشتہ کئی عشروں سے اختلافات چلے آرہے ہیں۔ یکے بعد دیگرے کئی حکومتیں تبدیل ہوچکی ہیں اور پارلیمنٹ تحلیل ہوئی ہے۔ اس صورتحال کی وجہ سے ملک میں اصلاحات اور سرمایہ کاری کا ماحول متاثر ہوا ہے۔

ارکان پارلیمنٹ وزیراعظم صباح خالد الحمد الصباح سے مارچ میں جاری کردہ ان کے فیصلے کی آئینی حیثیت پر جواب طلب کررہے ہیں جس کے تحت انہوں نے 2022 کے آخر تک اپنی جواب طلبی ملتوی کردی تھی۔ علاوہ ازیں بدعنوانی جیسے مسائل پر بھی اپوزیشن کی جانب سے جواب طلب کیے جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان میں بھی قومی اسمبلی میں بجٹ کے حوالے سے ہونے والے سیشن میں بھی اسی طرح کی بدنظمی دیکھنے میں آئی تھی جس میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایک دوسرے کو برا بھلا کہتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھینک رہے تھے۔

Comments

- Advertisement -