کراچی: خواتین ایم ایل اوز کی تعداد میں اضافے پر پولیس سرجن ڈاکٹر افتخار نے سیکریٹری ہیلتھ سے رابطہ کر کے انھیں تمام صورت حال سے آگاہ کر دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ نےگزشتہ شب کی صورت حال پر پولیس سرجن ڈاکٹر افتخار سے رابطہ کیا تھا، اور مطالبہ کیا تھا کہ جناح اسپتال میں فی الفور مزید 4 خواتین ایم ایل اوز کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔
ذرائع میڈیکو لیگل کا کہنا ہے کہ خواتین ایم ایل اوز کی تعیناتی اور اضافے کے لیے انتظامیہ کو کئی بار خط لکھے جا چکے ہیں، لیکن اس سلسلے میں 20 اسامیاں عرصہ دراز سے خالی ہیں۔
ذرائع میڈیکو لیگل کے مطابق جناح اسپتال میں یومیہ میڈیکو لیگل کے لیے 100 سے زائد مردوں اور 20 سے 30 خواتین کیسز آتے ہیں، جب کہ یومیہ 7 مردوں اور 3 خواتین کے پوسٹ مارٹم کیے جاتے ہیں۔
کراچی میں کتنی خاتون ایم ایل او ہیں؟ چشم کشا انکشاف
ادھر پولیس سرجن ڈاکٹر افتخار کا کہنا ہے کہ ایم ایل اوز کو روزانہ کیسز سے متعلق عدالتوں میں بھی پیش ہونا پڑتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ صورت حال ایک بار پھر اُس وقت نمایاں ہو کر سامنے آئی جب گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سیکیورٹی گارڈز اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک تین سالہ بچی حرمین کی موت واقع ہوئی، اور جناح اسپتال میں اس کے پوسٹ مارٹم میں غیر معمولی تاخیر کا سامنا ہوا۔
میڈیکو لیگل ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں محض 5 خواتین ایم ایل اوز تعینات ہیں، جن میں سے 3 عباسی شہید اسپتال میں اور 2 جناح اسپتال میں تعینات ہیں، جب کہ سول اسپتال میں کوئی لیڈی ایم ایل او موجود نہیں۔