لاہور کے علاقے جوہرٹاؤن میں ہونے والے دھماکے میں ملوث ملزمان کی وائس کال ریکارڈنگ منظر عام پر آ گئی۔
فواد چوہدری اور مشیر قومی سلامتی نے آئی جی پنجاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ جوہر ٹاؤن میں کئے گئے دھماکے میں بھارتی شہری ملوث پایا گیا، جس کا تعلق را سےہے، دہشت گردی کی کال ریکارڈ سمیت رقوم کی منتقلی کی تمام تفصیلات موجود ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پنجاب سے دھماکے میں ملوث ملزمان اور ان کی خفیہ پلاننگ اور کارروائی سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا اور ملزمان کے دورمیان ہونے والی وائس کال ریکارڈنگ بھی صحافیوں کو سنائی گئی۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے جوہر ٹاؤن حملے کی تحقیقات سے متعلق مفصل بریفنگ دی اور بتایا کہ اکیس جون کو عید گل نے اسی گاڑی پر پورے علاقے کی ریکی کی، بائیس جون کو عیدگل نے رکشے کےذریعے پورے علاقےکی ریکی کی، عیدگل افغان نژاد ہے ، پنجاب میں رہائش کی وجہ سےمقامی زبان سے بخوبی واقف تھا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی نے بتایا کہ عیدگل نےگاڑی کو اسلام آباد میں تیار کیا اس کی بیوی نے بھی مدد کی، عیدگل نے اسی گاڑی میں تقریباً 12گھنٹے موٹروے پر گزارے، عیدگل کی گاڑی کےموٹر وے پرانٹری اور ایگزٹ میں بارہ گھنٹےکا فرق تھا، ملزم عیدگل گاڑی کو جوہر ٹاؤن میں دھماکے کی جگہ پر کھڑی کی۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پیٹرپال نے جن لوگوں کےذریعےگاڑی حاصل کی وہ بھی ہمارے پاس ہیں، پیٹرپال سے متعلق تمام شواہد اور ریکارڈ ہمارے پاس ہے، گاڑی میں بیس کلودھماکاخیزمواد استعمال کیاگیاتھا، دھماکاخیزمواد ایسےنصب تھا کہ گاڑی کاایک پرزہ بھی بعدمیں نہ ملے۔
مشیر قومی سلامتی نے بتایا کہ کال ریکارڈ سمیت بھارت کے کس بینک سے پیسے منتقل ہوئے تمام تفصیلات موجود ہیں، بھارت سے پاکستان میں دہشتگردی کیلئےتیسرے ممالک سے پیسے بھجوائے گئے، وقت آگیا ہے کہ دنیا دہشتگردی میں ملوث اصل ملک کی تحقیقات کرے۔
معید یوسف نے کہا کہ جس دن دھماکا ہوا اس دن ہزاروں انویسٹی گیشن انفرا اسٹرکچر پر سائبر حملے ہوئے، جوہرٹاؤن دھماکے کی اسپانسر شپ بھارت سے جڑی ہے، ہم بھارت کا اصل چہرہ پہلے کی طرح دوبارہ بھی سامنے لائیں گے،بھارت کب تک کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے الزام لگاتارہےگا، یہ کیسا ڈرون حملے تھا جو بھارت میں ہوا اور نقصان بھی نہیں ہوا؟۔