لاہور : خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا نوٹیفیکیشن لاہورہائی کورٹ نے معطل کر دیا۔ چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹسز جاری کردیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق نیپرا، پیپرا، اوگرا سمیت پانچ خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کے کیس کی سماعت لاہورہائی کورٹ میں ہوئی، عدالت نے خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا نوٹیفیکیشن معطل کر دیا۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسارکیا کہ معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل میں کیوں نہیں لے جایا گیا؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھجوایا گیا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے اختیارات کے تحت ان خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، عدالت نے سرکاری وکیل سے پھراستفسارکیا کہ کیا کابینہ کے فیصلوں سے مشترکہ مفادات کونسل کے اختیارات کو محدود کیا جا سکتا ہے؟
عدالت نے دلائل سننے کے بعد خود مختار اداروں کو وزارتوں کے ماتحت کرنے کا نوٹیفیکیشن معطل کر دیا۔
علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت کو جواب داخل کرانے کے لئے دوبارہ نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔
کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ابصار عالم کو میرٹ سے ہٹ کر چیئرمین پیمرا تعینات کیا گیا ہے، حکومت نے جب چیئرمین پیمرا کیلئے تعیناتی کا اشتہار جاری کیا تو حکومت کو اندازہ ہوا کہ ابصار عالم اس اشتہار پر پورا نہیں اترتے۔
ابصار عالم کو نوازنے کیلئے حکومت نے اشتہار ہی تبدیل کر دیا، ابصار عالم متعلقہ تجربہ اور تعلیمی قابلیت نہیں رکھتے لہذا چیئرمین پیمرا ابصار عالم کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا جائے، جس پر عدالت نے وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے دس مارچ تک جواب طلب کر لیا۔