لاہور میں 2 روز کے دوران فضائی آلودگی میں کمی واقع ہوگئی ہے، شہر میں آلودگی کی مجموعی شرح 216 ریکارڈ کی گئی۔
فضائی آلودگی کے حوالے سے بھارتی دارلحکومت دہلی اس وقت دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے، 332 ایئر کوالٹی انڈیکس ریٹ کے ساتھ دہلی سرفہرست ہے، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ لاہور میں ابھی آئندہ چندروز تک بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے فضائی آلودگی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ لاہور میں پیر سے فضائی آلودگی میں اضافے کا امکان ہے۔
پنجاب کے صوبائی دارلحکومت لاہور میں اسموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا تھا اور ایئرکوالٹی انڈیکس ایک ہزار 67 تک پہنچ گیا تھا۔
لاہور میں گرین لاک ڈاؤن سے بھی صورتحال بہتر نہیں ہوسکی ہے، لاہور کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہونے کے سبب شہریوں کیلئے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے۔
شہرمیں اسموگ کی اوسط شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور صبح کے وقت ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سڑسٹھ تک پہنچ گیا تھا، جس کی وجہ سے لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں سرفہرست جبکہ بھارت کا شہر دہلی دوسرے نمبر پر آیا تھا۔
آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں کلکتہ تیسرے نمبر پر رہا،ماہرین ماحولیات نے موجودہ صورتحال میں لاہور کے شہریوں کو باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں رہیں۔