جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

لاہور: برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کیس میں اہم انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور میں دو روز قبل قتل کی جانے والی برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کیس میں اہم انکشاف ہوا ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مقتولہ مائرہ ذوالفقار نے قتل سے 15 روز قبل پولیس سے جان کا تحفظ مانگا تھا، واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ڈیفنس میں دو روز قبل مائرہ ذوالفقار کو گھر میں گھس کر قتل کردیا گیا تھا۔

تھانہ ڈیفنس بی میں مائرہ نے درخواست میں جان کو لاحق خطرے کا ذکر کیا تھا۔

- Advertisement -

مقتولہ کی جانب سے دی گئی درخواست کے مطابق سعد امیر نے کئی بار مجھے زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، 20 اپریل کو سعد امیر مجھے اسلحہ کے زور پر گاڑی میں گلبرگ لے گیا، میں نے وہاں سے بھاگ کر زیادتی کی کوشش ناکام بنائی۔

مزید پڑھیں: لاہورمیں بیرون ملک سے آئی لڑکی کا پُراسرار قتل، پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی

درخواست کے متن کے مطابق واقعے کے بعد سعد امیر مسلسل جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد ڈیفنس پولیس نے مائرہ کی درخواست پر مائرہ اور سعد کو 27 اپریل کو تھانے بلا کر پوچھ گچھ کی تھی لیکن پولیس نے ماہرہ کو تحفظ دینے کے لیے کوئی کارروائی نہیں کی تھی۔

واضح رہے کہ لاہور کے علاقے ڈيفنس میں قتل کی گئی 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار کے قتل کا مقدمہ اس کے پھوپھا کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔

لڑکی کے قتل کے شبے میں 2 نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مدعی کو مقتولہ نے چند روز پہلے بتایا تھا کہ اس کے دو دوست اس سے شادی کرنا چاہتے ہیں لیکن انکار پر قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں ، لڑکی کے انکار پر دونوں نے دو نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر اسے قتل کیا۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق مقتولہ ماہرہ کے جسم پر دو گولیوں کے نشان ملے ہیں، ایک گولی مقتولہ کی گردن جبکہ دوسری بازو پر لگی، مائرہ کے دائیں ہاتھ اور بائیں پاؤں پر زخم کے نشانات پائے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مائرہ ذوالفقار کی موت گردن میں لگنے والی گولی سے ہوئی تھی۔

Comments

اہم ترین

احمر کھوکھر
احمر کھوکھر
احمر کھوکھر بطور کرائم نیوز اے آروائی نیوز لاہور سے وابستہ ہیں

مزید خبریں