عراق کے شہر کربلا میں ایک مزار کی عمارت پر مٹی کا تودہ گرنے سے اب تک 7 زائرین جاں بحق ہوگئے جبکہ ملبے تلے دب جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔
عراق کے محکمہ شہری دفاع کے مطابق ہفتے کے دن سے جاری امدادی کارروائیوں میں ملبے تلے دبے 8 افراد کو نکال لیا گیا ہے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں۔
محکمے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہہ سے منسوب ایک مزار قطارۃ الامام علی کے مقام پر پیش آیا۔
انهيار التلال الترابية في منطقة مزار قطارة الامام علي "علية السلام” في محافظة كربلاء .#سنه_العراق_ضحايا_ضباط_التحقيق pic.twitter.com/rIQKZJIsCh
— Gada hashim (@gh__hashem) August 20, 2022
مزار کربلا شہر سے 25 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے، ہفتے کے روز پیش آنے والا واقعہ ریت کے ٹیلے اور چٹانوں کے گرنے کی وجہ سے پیش آیا۔
عراقی محکمہ شہری دفاع کے میڈیا انچارج بریگیڈیئر عبدالرحمٰن جدوت کا کہنا ہے کہ ملبے سے چار لاشیں ملی ہیں، 6 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔
ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ایسی مشینیں استعمال کی جا رہی ہیں جن سے ممکنہ طور پر پھنسے ہوئے لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔
ہفتے اور اتوار کی رات ریسکیو ٹیمیں فلڈ لائٹس کی مدد سے رات بھر ان افراد کو نکالنے کی کوشش اور ملبے کے درمیان موجود خلا سے انہیں آکسیجن، خوراک و پانی پہنچاتے رہے۔