اشتہار

کم عمری کی شادی کے خلاف موجودہ قانون میں ترمیم کے لیے اہم قدم

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: کم عمری کی شادی کے خلاف موجودہ قانون میں ترمیم کے لیے اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کمیٹی تشکیل دے دی۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کم عمری کی شادی کے خلاف قانون سازی کے لیے ارکان اسمبلی کی کمیٹی تشکیل دے دی۔

کمیٹی کا اجلاس پیر کے روز پنجاب اسمبلی میں ہوگا، عظمیٰ کاردار، راحیلہ خادم حسین، سارہ احمد، شازیہ عابد، صوبائی سیکریٹری قانون اس کمیٹی میں شامل ہیں۔

- Advertisement -

کمیٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کم عمری کی شادی سنگین مسئلے کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے، کمیٹی موجودہ قانون میں ترمیم کر کے مزید مؤثر بنانے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان میں عموماً پس ماندہ علاقوں میں بچوں کی کم عمری کی شادی کو رسم و رواج کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ کہیں ’ونی‘ کہیں ’سوارہ‘ تو کہیں کسی اور روایت کے تحت بھی کم عمر بچوں کو بیاہ دیا جاتا ہے۔ تاہم جنوبی پنجاب میں کم عمری کی شادی کا رجحان باقی صوبے سے نسبتاً زیادہ ہے۔ عالمی ادارے یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 24 فی صد بچیوں کی شادی 18 سال سے کم عمر میں کر دی جاتی ہے۔

ماضی میں کم عمری کی شادی کا ارتکاب کرنے کی سزا اتنی معمولی تھی کہ غیر قانونی ہونے کے باوجود یہ شادیاں کھلے عام ہوتی رہیں۔ تاہم 2015 میں پنجاب کی اسمبلی نے کم عمری میں شادی کے خلاف ترمیمی بل منظور کیا تھا، جس کے تحت کم عمری کی شادی میں ملوث افراد کی سزا اور جرمانوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

Comments

اہم ترین

خواجہ نصیر
خواجہ نصیر
خواجہ نصیر اے آر وائی نیوز لاہور سے وابستہ ہیں اور صوبہ پنجاب کی سیاسی خبروں پر نظر رکھتے ہیں

مزید خبریں