اسلام آباد : وکیل الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وارنٹ معطل کرنے کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں وقفے کے بعد توشہ خانہ کیس کی سماعت پھر شروع ہوئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج ظفر اقبال نے کیس کی سماعت کی، وکیل عمران خان نے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی کی جانب سے سیاسی گفتگو ہو رہی ہے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل میں کہا کہ عدالت کے احکامات میں کوئی غیر قانونی چیز نہیں، ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی مخالفت کرتے ہیں، متعدد بارحاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں آچکی ہیں اور عدالت نے مسترد کی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان ڈیکلریشن متعدد مرتبہ دے چکے ہیں، پہلے ڈیکلریشن پر دستخط نہیں ہوتے تھے اب دستخط ہیں ، ڈی آئی جی عمران خان سے بات کرنے گئے تھے ان پر پتھراؤ کیا گیا۔
وکیل نے مزید کہا کہ وارنٹ کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے پولیس کے نقصانات کہاں جائیں گے، ایک ایم پی اے بھی ہزاروں لوگوں کوسڑکوں پرنکال کرامن و امان کا مسئلہ پیدا کرسکتا ہے۔
الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیئے ملزم جب پیش ہوتا ہے تب ہی وارنٹ معطل ہوتے ہیں ، غیر معمولی ریلیف عدالت سے مانگا جارہا ہے، قانون میں کہاں موجود ہے کہ عملدرآمد کرائے بغیر وارنٹ معطل ہو جائیں، وارنٹ کا مقصد جس پر الزام لگا اس کو عدالت کے سامنے پیش کرنا تھا وہ کہاں ہے۔
وکیل عمران خان نے کہا کہ ان کی عمران خان کو گرفتار کرنے میں کیا دلچسپی ہے جب وہ خود پیش ہونا چاہتے ہیں ، یہ عمران خان کی تضحیک کرنا چاہتے ہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا کہ ٹرائل کورٹ انڈرٹیکنگ کو دیکھے، جس پر وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ٹاؤٹ بھی بیٹھے ہوتے ہیں جو انڈرٹیکنگ دے دیتے ہیں۔
وکیل عمران خان نے مزید دلائل میں کہا کہ وکیل الیکشن کمیشن ریمارکس سے پرہیز کریں، الیکشن کمیشن کے وکیل ابھی بچے ہیں۔
جس پر وکیل الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ میں نے کسی وکیل کے بارے میں ریمارکس نہیں دیئے ،خواجہ حارث کے بارے میں ریمارکس نہیں دیئے ، لوگ پیسے لیکر بھی انڈرٹیکنگ دے دیتے ہیں۔
وکلاعمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن وکیل کیخلاف بار کونسل میں درخواست دیں گے ، عمران خان کی انڈرٹیکنگ کو پہلی والی یقین دہانیوں کیساتھ دیکھا جائے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ اس انڈرٹیکنگ کو اکیلے نہیں دیکھا جاسکتا ہے ، وارنٹ معطل کرنے کی درخواست مسترد کی جائے۔