جمعہ, جولائی 5, 2024
اشتہار

وکلا سے مذاکرات کے بعد ایس ایچ او گلستان جوہر کی تنزلی، مقدمہ بھی درج

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: گلستان جوہر تھانے میں پولیس اور وكلا کے درمیان جھگڑے کے معاملے میں ایس ایس پی ایسٹ اور بار کونسل اراکین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد ایس ایچ او گلستان جوہر راجہ تنویر کو معطل کر کے عہدے میں تنزلی کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گلستان جوہر تھانے میں وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھگڑے کے واقعے کا مقدمہ ایڈووکیٹ قادر بخش کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں ایس ایچ او گلستان جوہر راجہ تنویر سمیت 15 سے زائد اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

وکلا اور پولیس کے کامیاب مذاکرات کے بعد پہلوان گوٹھ سے صفورا جانے والی سڑک کھول دی گئی۔

- Advertisement -

مقدمے میں دہشت گردی، اقدام قتل، تشدد اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں، ایف آئی آر کے متن کے مطابق یہ واقعہ رات ساڑھے 8 بجے پیش آیا، مدعی نے کہا کہ وہ عدالتی حکم پر گاڑی ریلیز کرانے آئے تھے، لیکن پولیس نے وکلا سے بدتمیزی کی۔

ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او اور اسٹاف کی جانب سے مدعی سمیت دیگر وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پولیس کی جانب سے وکلا پر فائرنگ بھی کی گئی، اور پولیس کے تشدد سے 5 سے 6 وکلا زخمی ہوئے۔

قبل ازیں کراچی بار کے جنرل سیکریٹری اختیار چنا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر قادر راجپر ایڈووکیٹ ٹک ٹاکر کی گاڑی ریلیز کرانے گیا تھا، لیکن ایس ایچ او نے گاڑی ریلیز کرنے کی بجائے وکیل سے بدتمیزی کی، انھوں نے قادر راجپر پر تشدد کر کے لاک اپ میں بند کر دیا، ہمارے وکلا پر ایس ایچ او اس کے ساتھیوں نے تشدد کیا، اس تشدد کی فوٹیج ایس ایس پی ایسٹ کو دکھائی ہے۔

صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ ہم نے ایس ایس پی ایسٹ کے سامنے تین مطالبات رکھے تھے، تینوں منظور کر لیے گئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں