سکھر: کینالز کی تعمیر کے خلاف سکھر میں وکلا کے دھرنے کا 11 واں روز ہے، گڈز ٹرانسپورٹ مکمل بند ہے، اور معاشی نقصان سے تاجر اور ٹرانسپورٹرز پریشان ہو گئے ہیں، کیوں کہ کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے۔
سکھر سے سلیم سہتو کی رپورٹ کے مطابق ببرلو بائی پاس پر وکلا کے دھرنے کے باعث قومی شاہراہ پر ملک کے مختلف علاقوں کی جانب سامان کی ترسیل کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے گڈز ٹرانسپورٹرز اور مکینک سمیت مختلف کاروبار کرنے والے افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ترجمان سندھ حکومت کی وکلا سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل
قومی شاہراہ کی بندش کا براہِ راست اثر ملک کی معیشت پر پڑ رہا ہے، بندرگاہ پر آنے والا درآمدی سامان اندرون ملک منتقل نہیں ہو رہا، جب کہ برآمدی سامان بھی مقررہ وقت پر بندرگاہ تک نہیں پہنچ رہا، اس تاخیر سے عالمی منڈی میں پاکستانی برآمدات کی ساکھ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
شدید گرمی میں سڑک پر مال بردار گاڑیاں کئی دنوں سے بند پڑی ہیں، جن میں موجود اشیا خراب ہونا شروع ہو گئی ہیں، جب کہ گرمی اور دھوپ کی شدت کے باعث گاڑیوں کے ٹائروں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
قومی شاھراہ پر گاڑیوں کا پہیا چلنے سے ہزاروں افراد کے گھروں کا چولھا جلتا ہے، دھرنے کی وجہ سے چھوٹے کاروبار سے منسلک افراد کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔