سان فرانسسکو: ٹیکنالوجی پر نظر رکھنے والے ماہرین نے گزشتہ دنوں انکشاف کیا تھا کہ ہیکرز نے فیس بک کے 53 کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا آن لائن لیک کردیا۔
انٹرنیٹ پر 106 ممالک سے تعلق رکھنے والے 53 کروڑ تیس لاکھ سے زائد فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا شیئر کیا گیا، جس میں فون نمبرز، تصاویر، لوکیشن سمیت دیگر ذاتی معلومات شامل تھیں۔
ٹیکنالوجی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہیکرز فیس بک صارفین کے نام، لوکیشن، ای میل اور ذاتی معلومات کو استعمال کر کے جعلی اکاؤنٹس بنا کر فراڈ کرسکتے یا صارفین کو کسی بھی وجہ سے مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔
In early 2020 a vulnerability that enabled seeing the phone number linked to every Facebook account was exploited, creating a database containing the information 533m users across all countries.
It was severely under-reported and today the database became much more worrisome 1/2 pic.twitter.com/ryQ5HuF1Cm
— Alon Gal (Under the Breach) (@UnderTheBreach) January 14, 2021
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 1 کروڑ 10 لاکھ صارفین کا ڈیٹا لیک ہوا جبکہ امریکا کے 3 کروڑ بیس لاکھ اور بھارت کے 60 لاکھ صارفین بھی شامل تھے۔
یہ انکشاف ہونے کے بعد فیس بک صارفین بہت زیادہ پریشانی کا شکار ہوئے اور انہیں اس بات کی فکر ہونے لگی تھی کہ کہیں اُن کی معلومات تو انٹرنیٹ پر شیئر نہیں کر دی گئی۔
اب برطانیہ سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے اُس ویب سائٹ کا سراغ لگا لیا ہے جہاں پر متاثرہ صارفین کا ڈیٹا موجود ہے۔ اگر آپ کو بھی خدشہ ہے تو ویب سائٹ کے ’لنک‘ پر کلک کر کے اپنا نام چیک کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب فیس بک نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اُن کے 53 کروڑ صارفین کا ڈیٹا آن لائن لیک ہوا ہے۔ کمپنی ترجمان نے بتایا کہ ہیکرز نے یہ ڈیٹا 2019 میں چوری کیا تھا۔
Full list of affected users by country pic.twitter.com/Wrrzd0WyxE
— Alon Gal (Under the Breach) (@UnderTheBreach) January 14, 2021