اسلام آباد: پاکستان نے ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے بھارتی شریک چیئر کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسفک گروپ میں بھارت کی شمولیت پر پاکستان نے اعتراض کر دیا ہے، وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو خط لکھ دیا۔
وزیرِ خزانہ نے خط میں لکھا ہے کہ بھارت پاکستان کے اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، پاکستان کی فضائی حدود کی حالیہ خلاف ورزی بھارتی رویے کی عکاس ہے۔
اسد عمر نے صدر ایف اے ٹی ایف کو خط میں لکھا کہ بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔
خط کا متن ہے کہ بھارت پاکستان کو دنیا میں تنہا کرنے کے لیے سرگرم ہے، پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کر رہا ہے، ایف اے ٹی ایف ایشیا پیسیفک گروپ میں بھارت کی شمولیت سے پاکستان ہراساں ہوگا۔
دریں اثنا، وزیر خزانہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے ایف اے ٹی ایف کے صدر کو بھارت کو شریک چیئر کی پوزیشن سے ہٹانے کے لیے خط لکھا، بھارت نے پاکستان کے خلاف لابنگ کے ذریعے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا۔
I have written to the FATF president to remove India from the position of co chair for the Pakistan FATF review. India has blatantly abused its position by lobbying to get Pakistan blacklisted in the last review in Paris. We successfully defended our position Alhamdulillah
— Asad Umar (@Asad_Umar) March 9, 2019
انھوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کے لیے اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کیا، دوسری طرف پاکستان نے اپنے مؤقف کا کام یابی سے بھرپور دفاع کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف اجلاس، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار
یاد رہے کہ 22 فروری کو وزیرِ خزانہ اسد عمر نے ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ فنانشل ایکٹ ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی بلیک لسٹ میں پاکستان کا نام شامل ہونے کا خطرہ ٹل گیا ہے، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار ہے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کی خواہش تھی کہ پاکستان کا نام اس بار بلیک لسٹ میں شامل کر دیا جائے، تاہم ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنس دہشت گردوں کی فنڈز کے معاملے کا جائزہ لیا، اور پاکستان کی درجہ بندی کو برقرار رکھا ہے۔