تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

براڈ کاسٹنگ ادارے ڈی ٹی ایچ کے اہل قرار، نیلامی دوبارہ کرنے کا حکم

لاہور: ہائی کورٹ براڈ کاسٹ اداروں کو ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے لائسنس کا اہل قرار دیتے ہوئے ڈی ٹی ایچ ریگولیشن کی شق 12 کی سب سیکشن 3 کو کالعدم قرار دے دیا اور حکم دیا ہے کہ ڈی ٹی ایچ کی نیلامی دوبارہ کی جائے۔


اسی سے متعلق: پاکستان کے پہلے3ڈی ٹی ایچ لائسنسزکی14ارب79کروڑ میں نیلامی


لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے 33 صفحات پر مشتمل فیصلہ سنایا جس میں براڈ کاسٹ اداروں کو ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے لائسنس کا اہل قرار دے دیا۔ عدالت نے براڈ کاسٹ اداروں کو لائسنس جاری نہ کرنے کے حوالے سے ڈی ٹی اہچ ریگولیشن کے آرٹیکل 12 کی ذیلی شق 3 کو کالعدم قرار دے دیا۔


یہ بھی پڑھیں: پیمرا کو ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کی مشروط اجازت


عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ براڈ کاسٹ ادارے ڈسٹری بیوشن کا کردار ادا کر سکتے ہیں ساتھ ہی عدالت نے پیمرا کو لائسنسوں کے اجرا کے لیے از سر نو نیلامی کے احکامات بھی جاری کیے۔

قبل ازیں درخواست گزاروں کی وکیل عاصمہ جہانگہر نے موقف اختیار کیا تھا کہ پیمرا قوانین کے تحت ایک براڈ کاسٹ ادارہ 4 میڈیا چینلز کے لائسنس رکھ سکتا ہے، قانون میں ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے لائسنس حاصل کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے مگر اس کے باوجود براڈ کاسٹ اداروں کو پیمرا کی جانب سے یہ لائسنس جاری نہیں کیے جا رہے۔


یہ ضرور پڑھیں: ڈی ٹی ایچ آخر ہے کیا؟


سرکاری وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ پیمرا ریگولیشن کی شق 32 کے تحت ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی کے لائسنس کیبل آپریٹرز ہی حاصل کرسکتے ہیں اگر براڈ کاسٹ اداروں کو لائسنس جاری کر دئیے جائیں تو ان کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی جو کہ مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

Comments

- Advertisement -
عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں