لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو سرجیکل ماسک کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے علاج کا طریقہ کار اور پروٹوکول بھی طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں سرجیکل ماسک کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت چیف جسٹس مامون رشید شیخ نے کی، سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت کسی نفع نقصان کے بغیر یہ ماسک فروخت کر رہی ہے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے وکیل نے کہا کہ ماسک میڈیکل ڈیوائسز کے زمرے میں آتے ہیں، ڈرگ کے زمرے میں نہیں آتے کہ ہم کارروائی کریں۔
وکیل ڈریپ کے مطابق 70ہزار ماسک روزانہ کی بنا پر تیار کروا کر مارکیٹ میں فراہم کئے جا رہے ہیں، جس پر عدالت نے قرار دیا کہ اس ماسک کی قیمت کو ڈریپ نے مقرر کرنا ہے کہ اس قیمت سے زائد فروخت نہیں ہو گا، بادی النظر میں تمام ہسپتالوں میں سرجری ماسک غائب ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ماسک کی عدم دستیابی پر حکومت نے انسپکشن ٹیمیں بنا دی ہیں، دلائل کے بعد عدالت نے حکومت کو سرجیکل ماسک کی قیمت مقرر کرنے کا حکم دے دیا اور کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے علاج کا طریقہ کار اور پروٹوکول بھی طلب کر لی۔
خیال رہے کروناوائرس کیس سامنے آنے پر سرجیکل ماسک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا اور 50 سرجیکل ماسک کےڈبےکی قیمت میں1500روپےتک اضافہ ہوا اور 80 روپے والا ڈبہ 2500 روپے تک فروخت ہونے لگا تھا۔
بعد ازاں وزیراعظم نے کرونا وائرس کے بعد ماسک مہنگےداموں فروخت کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف نوٹس لے کر انتظامیہ کو کریک ڈاؤن کا حکم دیا تھا۔