لاہور: ہائی کورٹ میں صنعت کار میاں منشا کو نیب نوٹس طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران وکیل نیب نے کہا کہ اگرمیاں منشا کو گرفتاری کا ڈر ہے تو عبوری ضمانت کرا لیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صنعت کار میاں منشا کو نیب نوٹس طلبی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت میں سماعت کے دوران وکیل میاں منشا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔
لاہور ہائی کورٹ کے معزز جج نے استفسار کیا کہ بتایا جائے نیب کی کس سیکشن کے تحت یہ جرم بنتا ہے جس پر وکیل نیب نے جواب دیا کہ ابھی تو کیس انکوائری کی سطح پر ہے۔
وکیل نیب نے کہا کہ اگر میاں منشا کو گرفتاری کا ڈر ہے تو عبوری ضمانت کرا لیں، جو معلومات مانگی جا رہی ہیں وہ تمام فراہم کر دیں۔
لاہور ہائی کورٹ نے میاں منشا کی طلبی کے نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا سے عدم اتفاق کرتے ہوئے نیب کو 25 مارچ کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔
عدالت نے معروف صنعت کار میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں شامل ہونے کا حکم بھی دے دیا۔
میاں منشابیٹوں سمیت 14مارچ کو طلب
بعد ازاں نیب نے نشاط گروپ کےچیف ایگزیکٹومیاں منشا کو بیٹوں سمیت 14 مارچ کو طلب کر لیا، طلبی کےنوٹس جاری کردیے گئے۔
میاں منشا اور ان کے بیٹوں پرکروڑوں پاؤنڈغیرقانونی برطانیہ بھیجنےکاالزام ہے، نیب کے مطابق ملزمان نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمزہوٹل خریدا۔
نیب مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سینٹ جیمزہوٹل اینڈکلب کےملکیتی کاغذات اور ہوٹل خریداری معاہدہ،اصل دستاویزات ساتھ لائی جائیں۔
نیب طلبی کے باوجود غیر حاضری، میاں منشا نے احکامات ہوا میں اڑا دیے
یاد رہے کہ 28 فروری کو معروف صنعت کار میاں منشا اور اُن کے دو صاحبزادے طلبی کے باجود نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔