اشتہار

پہلے خود پولیس وین پر چڑھ کر بیٹھے،اب عدالتوں پر بوجھ ڈالنے آگئے، عدالت پی‌ ٹی آئی رہنماؤں پر برہم

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی سمیت دیگر کی بازیابی کی درخواست پر ریمارکس دیئے پہلے خود ملزموں کی وین میں بیٹھے اب عدالتوں پر بوجھ ڈالنے آگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے شاہ محمود قریشی ،اسد عمر ،اعظم سواتی ،ولید اقبال سمیت دیگر کی بازیابی کی درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جیل بھرو تحریک میں گرفتاری دی اور یہ گرفتاری علامتی تھیں تاہم پولیس نے ملزمان کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا اور ایک سو سے زائد کارکنوں اور رہنماؤں کو غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے۔

- Advertisement -

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے تو خود گرفتاری دی جس پر وکیل نے جواب دیا کہ علامتی گرفتاری تھی۔

دوران سماعت شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی روسٹرم پر آئے اور عدالت کو بتایا انہیں والد سے ملنے نہں دیا جا رہا۔

جس پر جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ریمارکس دیے کہ اگر آپ والد سے ملنا چاہتے ہیں تو چئیرنگ کراس چلیں جائیں۔

زین قریشی نے جواب دیا کہ ہم تو گئے تھے مگر ہمیں گرفتار نہیں کیا گیا، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے تو آپکو صرف یہ دکھ ہے کہ گرفتار رہنماؤں کو لاہور سے باہر لے گئے ہیں آپ ہوم سیکرٹری کو کہہ دیں کہ آپ کو گھر میں نظر بند کر دے جہاں ساری سہولیات ہوں۔

جسٹس شہرام سرور چوہدری نے کہا کہ پہلے آپ خود پولیس وین پر چڑھ کر بیٹھے ہیں اب آپ عدالتوں پر بوجھ ڈال رہے ہیں ۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہم ضمانت نہیں لینے آٸے صرف یہ چاہتے ہیں کہ قانون کے مطابق سلوک ہو رہنماوں اور کارکنوں کے ساتھ۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت لیکر سے ستائیس فروری تک جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

Comments

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں