جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

اوفلاہرٹی:‌ اشتراکی نظریات رکھنے والا ناول نگار

اشتہار

حیرت انگیز

لائم اوفلاہرٹی اشتراکی نظریات کا حامل آئرش ناول نگار اور ڈرامہ نویس تھا جس کا بچپن غربت دیکھتے ہوئے اور نوعمری کا زمانہ معاشی مسائل سے لڑتے ہوئے گزرا۔ لیکن اس نے بطور تخلیق کار شہرت پائی اور معاشرے میں مقام بنانے میں‌ کام یاب ہوا۔

اوفلاہرٹی کو اپنی مادری زبان اور ثقافت سے بے حد لگاؤ تھا۔ وہ ایک ذہین اور مستقل مزاج شخص تھا۔ اوفلاہرٹی خاص طور پر آئرش تہذیب اور ادب کو فروغ دینا چاہتا تھا۔ اوفلاہرٹی نے اپنی مادری زبان میں‌ خوب لکھا مگر ساتھ ہی انگریزی میں بھی ادب تخلیق کیا۔ وہ اپنی تخلیقات میں عام لوگوں کے نقطۂ نظر کو پیش کرتا تھا۔ اس کے افسانے عام آدمی کی زندگی کا احاطہ کرتے اور ان کے تجربات کو کرداروں کی شکل میں‌ بیان کردیتا تھا۔ یوں اوفلاہرٹی نے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا اور ان میں‌ مقبول ہوا۔

اوفلاہرٹی 28 اگست 1896ء کو آئرلینڈ میں پیدا ہوا۔ اس نے طویل عمر پائی اور دنیا بھر میں‌ بطور ادیب پہچان بنانے میں کام یاب ہوا۔ 7 ستمبر 1984ء کو اوفلاہرٹی چل بسا تھا۔ اوفلاہرٹی نے بچپن میں غربت دیکھی تھی اور معاشی بدحالی کی وجہ سے کئی محرومیوں کا شکار رہا۔ اسکول میں تعلیم کی تکمیل کے بعد اس زمانے کے رواج کے مطابق اوفلاہرٹی نے مذہبی درس بھی لیا۔ والدین کی خواہش تھی کہ وہ مذہبی پیشوا بن کر تبلیغ کا فریضہ انجام دے، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ 1917ء میں اوفلاہرٹی کو آئرش گارڈز میں بھرتی ہونا پڑا اور دوسرے نوجوانوں کی طرح وہ ایک محاذِ جنگ پر روانہ ہوگیا۔ یہ پہلی جنگِ عظیم کا زمانہ تھا جو لائم اوفلاہرٹی کے لیے خاصا پُرصعوبت اور مشکل ثابت ہوا۔ ایک موقع پر لڑتے ہوئے وہ زخمی ہوگیا اور خاصا عرصہ زیرِ علاج رہا۔ اگرچہ وہ ایک فوجی جوان تھا، لیکن نہ تو وہ سخت دل تھا، نہ ہی لڑاکا۔ اس کے اندر ایک فن کار چھپا تھا۔ وہ ایک تخلیقی ذہن رکھنے والا حسّاس طبع نوجوان تھا۔ جنگ اور خون ریزی اس کے لیے ایک بھیانک خواب تھا۔ وہ مجبوراً آئرش گارڈ کا حصّہ بنا تھا۔ اس جنگ نے اس کے ذہن پر بہت برا اثر ڈالا تھا۔ 1933ء میں اسے دماغی دورہ پڑا جس کا ایک سبب جنگ اور اس میں ہونے والی وہ ہلاکتیں تھیں جو لائم اوفلاہرٹی نے دیکھی تھیں۔ تاہم جنگ کے بعد اس نے اپنا وطن آئرلینڈ چھوڑ دیا اور امریکہ منتقل ہوگیا۔ وہاں کچھ عرصہ اوفلاہرٹی نے ہالی وڈ میں بھی کام کیا۔ امریکہ ہجرت کرنا لائم اوفلاہرٹی کی زندگی میں ایک خوش گوار تبدیلی لایا۔ کہا جاسکتا ہے کہ وہیں اس کی ادبی زندگی کا صحیح معنوں میں آغاز ہوا۔

- Advertisement -

1923 میں جب اوفلاہرٹی 27 سال تھا تو اس کی پہلی شارٹ اسٹوری اور ایک ناول شایع ہوچکا تھا۔ بعد میں امریکہ میں رہتے ہوئے اوفلاہرٹی نے انگریزی اور آئرش زبان میں ناول اور کہانیاں لکھنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس کے متعدد ناول منظرِ‌عام پر آئے اور قارئین نے انھیں پسند کیا۔ 1950ء میں اوفلاہرٹی کی آخری تخلیق شایع ہوئی تھی۔

لائم اوفلاہرٹی نے شاعری بھی کی۔ لیکن اس کی پہچان کہانیاں اور ناول ہیں۔ اس کے ناولوں میں The Black Soul، The Informer ، The Assassin ، Mr. Gilhooley و دیگر شامل ہیں جن میں سے دی انفارمر سے ماخوذ کہانی کو فلمایا بھی گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں