اتوار, مئی 11, 2025
اشتہار

لیبیا کی قومی وفاقی حکومت کو داعش اور القاعدہ کی مدد حاصل ہے، ترجمان حفترفوج

اشتہار

حیرت انگیز

طرابلس : لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے کہا ہے کہ سرکاری فوج اور قومی وفاق حکومت کی فورسز کے درمیان دارالحکومت طرابلس میں مختلف محاذوں بالخصوص العزیزیہ میں الکسارات کے مقام پر گھمسان کی جنگ جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ قومی وفاق حکومت طرابلس پر قبضہ قائم رکھنے کے لیے القاعدہ اور داعش سے مدد لے رہی ہے۔

ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جنرل حفتر کی فوج کے ترجمان نے کہا کہ قومی اتحاد کی حکومت کو داعش، القاعدہ اور دیگر اجرتی قاتل جنگجوﺅں کی مدد حاصل ہے اور ان کی معاونت سے لڑ رہی ہے۔

المسماری نے مزید کہا کہ قومی وفاق کی فورسز سرکاری فوج کے اندر گھسنے اور دہشت گردوں کے ذریعے حملے کررہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیفہ حفتر کا کہنا تھا کہ سرکاری فوج کی فضائیہ کی مدد سے بری فوج طرابلس کی طرف مسلسل پیش قدمی کررہی ہے۔

جنرل المساری کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز قومی اتحاد کی حکومت نے جنگی طیاروں، میزائلوں اور بھاری ہتھیاروں سے طرابلس میں مختلف اھداف پر بمباری کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خلیفہ حفتر نے کہا کہ سرکاری فوج گھمسان کی لڑائی میں بھی طرابلس پر قبضے کے لیے مسلسل پیش قدمی کررہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ طرابلس میں قومی وفاق حکومت کے زیرانتظام فوج اور پولیس کے تمام کیمپوں پر دہشت گردوں کا قبضہ ہے۔

لیبیا بحران، صدر ٹرمپ کا خلیفہ حفتر سے رابطہ، امن کی بحالی پر زور

لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے درمیان گمسان کی لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

امریکی وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لیبیا کے جنگی سردار خلیفہ حفتر کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، اس دوران خطے میں امن وسلامتی کی فوری طور پر بحالی پر زور دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خفتر کے لیبیا میں انسداد دہشت گردی اور خام تیل کے ذخائر کی حفاظت کے حوالے سے ادا کیے گئے غیرمعمولی کردار کا اعتراف کیا۔

لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے لیبیا غسان سلامے کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کے تنازعے پر قابو نہ کیا گیا تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا، خلیفہ حفتر کو عالمی سطح پر لیبیا کے تنازعے پر تقسیم کے باعث ہمت ملی کہ وہ طرابلس پر حملہ کردے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں